تجاوزات اور خستہ حال عمارتوں کے خلاف ملک گیر گرینڈ آپریشن کرنے کی شدید ضرورت ہے‘خواجہ خاور رشید

مون سون سیزن میں مارکیٹیوں، اندرونی رہائشی علاقوں، ندی اور نالوں پر بنے تجاوزات حادثات کا باعث بننے کے علاوہ لاء اینڈ آڈر کے قیام میں بھی بڑی رکاوٹ ہیں، اندرون لاہور میں قبضہ مافیہ نے اہم شاہراہوں کے اطراف میں سرکاری ملکیت پر قبضہ کر رکھا ہے جگہ جگہ غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز بنے ہوئے ہیں جہاں گاڑیوں والوں سے 30 سے 50 روپے فی گھنٹا وصول کئے جاتے ہیں

جمعہ 29 جولائی 2016 17:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جولائی ۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ (ن) ٹریڈرز ونگ پنجاب خواجہ خاوررشید نے کہا ہے کہ تجاوزات اور خستہ حال عمارتوں کے خلاف ملک گیر گرینڈ آپریشن کرنے کی شدید ضرورت ہے، مون سون سیزن میں مارکیٹیوں، اندرونی رہائشی علاقوں، ندی اور نالوں پر بنے تجاوزات حادثات کا باعث بننے کے علاوہ لاء اینڈ آڈر کے قیام میں بھی بڑی رکاوٹ ہیں، اندرون لاہور میں قبضہ مافیہ نے اہم شاہراہوں کے اطراف میں سرکاری ملکیت پر قبضہ کر رکھا ہے، جگہ جگہ غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز بنے ہوئے ہیں جہاں گاڑیوں والوں سے 30 سے 50 روپے فی گھنٹا وصول کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ ادارے اگر کاروائی کرتے بھی ہیں تو لے دے کر مجرموں کو چھوڑ دیتے ہیں اور مجرم پہلے کی طرح ہی قانون کی دھجیاں اڑاتے رہتے ہیں، مجرموں کے دلوں میں اگر انتظامیہ نے اپنا ڈر بٹھانا ہے تو ریگولر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہوگا اور سخت سزائیں دے کر مثالیں قائم کرنی ہوں گی تاکہ سرکاری اور غیر سرکاری جرائم پیشہ افراد جرم سے پہلے ہزار دفعہ سوچیں۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ شاہ عالم جیسی اہم مارکیٹ میں بھی دوکان مالک اپنے سامنے لگے غیر قانونی ٹھیلے کے خلاف کچھ کرنے سے قاصر ہیں، جب تک قبضہ مافیہ، کرپٹ سرکاری نوکر اور لا قانونیت کے مرتکب افراد سلاخوں کے پیچھے نہیں ہوں گے حالات بہتر نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چند مارکیٹوں میں دوکانداروں کی مزضی سے ٹھیلے لگائے جاتے ہیں، دوکاندار ٹھیلے والوں سے غیر قانونی طور پر پیسے لیتے ہیں، انتظامیہ کو ایسی مارکیٹس میں بھی کریک ڈاؤن کرنا چاہیے، ماضی میں ایسی مثالیں ملتی ہیں کہ ٹھیلے والے دہشت گردوں کے سہولت کار نکلے، سہولت کاری کی ایک بڑی وجہ ٹھیلے والوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہ ہونا بھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاجر اس حقیقت کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں سے بہتر اقدامات موجودہ حکومت نے کئے اور اسی دور میں ہی نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک میں تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز ہوا، مگر جو دیکھتے ہی دیکھتے سست روی کا شکار ہوچکا ہے، متعلقہ اداروں کی نظر اندازی کے باعث معاملات پھر سے وہیں آن پہنچے ہیں جہاں سے شروع ہوئے تھے یا پہنچنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبضہ گروپوں اور انکے سرداروں کا جلد قلع قمع کیا جانا چاہیے، ان سرکاری افسران کے خلاف بھی محاذ گرم ہونا چاہیے جو غیر قانونی الاٹمنٹ میں شامل ہوتے ہیں یا قبضہ مافیہ کی پشت پناہی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :