آسٹریلیا اور گلگت بلتستان کی مقامی حکومت کے اشتراک سے گلگت بلتستان ایجوکیشن سٹریٹجی 2016-30 منصوبے کا باضابطہ آغاز کردیا گیا
جمعہ 29 جولائی 2016 17:20
اسلام آباد ۔ 29 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 جولائی ۔2016ء) آسٹریلیا اورگلگت بلتستان کی مقامی حکومت کے اشتراک سے لڑکوں اور لڑکیوں کو تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی غرض سے گلگت بلتستان ایجوکیشن سٹریٹجی 2016-30 منصوبے کا باضابطہ آغاز کردیا گیا۔ پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن ،گورنر گلگت بلتستان میر غضفر اور گلگت بلتستان کے وزیر تعلیم محمد ابراہیم سنائی نے آٹھویں بین الصوبائی تعلیمی وزارتی کانفرنس کے موقع پر منصوبے کا اجرا کیا۔
جمعہ کو آسٹریلین ہائی کمیشن کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق جیبی ایجوکیشن سٹریٹجی آسٹریلین حکومت کی 12.46ملین آسٹریلین ڈالر کے مالی تعاون سے جی بی ایجو کیشن ڈویلپمنٹ و امپروو منٹ پروگرام (ای ڈی آئی پی)2010-15کا حصہ ہے۔(جاری ہے)
مارگریٹ ایڈمسن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لڑکوں اور لڑکیوں معیاری تعلیم تک رسائی کے مساوی موقع کی فراہمی انتہائی ضروری ہیں۔
ایڈمسن نے کہا کہ آسٹریلیا کو معیاری اور ہمہ گیر تعلیمی نظام کی فروغ میں پاکستان کیساتھ تعاون پر فخر ہے،ہماری حکومت گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں معیاری اور تعلیم کے مساوی مواقعوں کی فراہمی سے بے حد خوش ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم افراد،خاندانوں،کمیونیٹیز اور قوم کو اپنے امنگوں کے حصول میں مدد گار اور انکی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔ ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے حال ہی میں ای ڈی آئی پی کے تین ٹیچر ٹریننگ سکولوں کا دورہ کیا تھا۔گزشتہ دس سال کے دوران آسٹریلیا کی حکومت نے بلوچستان،خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں تعلیمی نظام کی بہتری میں 128ملین آستریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ اسوقت کے پی کے حکومت کیساتھ تعلیمی ریفارم ایجنڈے پر تعاون جاری ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.