2011 سے 2016 تک 450 ماہی گیروں کو بھارت نے گرفتار کیا،انڈونیشیا کے پاکستانی سفارتخانے میں 12 افراد کا عملہ موجود ہے،

این ایچ اے میں ڈائریکٹرز کی 25 فیصد آسامیاں براہ راست تقرریوں سے پر کی جاتی ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت نے مختلف پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعیناتی کی ، سی پیک کے تحت حویلیاں تھاہ کوٹ شاہراہ کی تعمیر پر کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے سڑکوں کی تعمیر کا کام این ایچ اے کر رہی ہے‘ فنڈز واپڈا فراہم کر رہا ہے، وزارت فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کے تحت دو ادارے عالمی معیار کے مطابق فنی تعلیم فراہم کر رہے ہیں، ٹیکسلا تا ہری پور براستہ خانپور روڈ کا 29 کلومیٹر کا حصہ تعمیر کیا جاچکا ہے‘ باقی پر ایک دو ماہ میں کام شروع ہو جائیگا،مشیر خارجہ سرتاج عزیز، شیخ آفتاب احمد، پیر صدر الدین راشدی ودیگر کے سینیٹ میں سوالوں کے جواب

جمعہ 29 جولائی 2016 15:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 جولائی ۔2016ء) سینٹ کوحکومت کی جانب سے آگاہ کیاگیا ہے کہ یکم جولائی 2011 سے 30 جون 2016 تک 450 پاکستانی ماہی گیروں کو بھارت نے گرفتار کیا‘ 395 کو رہا کرایا جاچکا ہے،انڈونیشیا کے پاکستانی سفارتخانے میں 12 افراد کا عملہ موجود ہے، این ایچ اے میں ڈائریکٹرز کی 25 فیصد آسامیاں براہ راست تقرریوں سے پر کی جاتی ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت نے حال ہی میں مختلف پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعیناتی کی ہے، سی پیک کے تحت حویلیاں تھاہ کوٹ شاہراہ کی تعمیر پر کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے سڑکوں کی تعمیر کا کام این ایچ اے کر رہی ہے‘ فنڈز واپڈا فراہم کر رہا ہے، وزارت فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کے تحت دو ادارے عالمی معیار کے مطابق فنی تعلیم فراہم کر رہے ہیں، ٹیکسلا تا ہری پور براستہ خانپور روڈ کا 29 کلومیٹر کا حصہ تعمیر کیا جاچکا ہے‘ باقی پر ایک دو ماہ میں کام شروع ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو حکومت کی طرف سے وقفہ سوالات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد،زیر برائے سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین راشدی ،وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ نے ارکان کے سوالوں کے جواب د ئیے۔سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کا انڈونیشیا میں ایک سفارتی مشن یعنی پاکستانی سفارتخانہ ہے۔

جکارتہ کوئی قونصلیٹ/ سب مشن نہیں ہے‘ سفارتخانے میں گریڈ 21 کے ایک افسر سفیر ہیں۔ گریڈ 19 کے ایک قونصلر‘ گریڈ 18 کے ایک فرسٹ سیکرٹری ہیں۔ کل 12 افراد کا عملہ موجود ہے۔ چوہدری تنویر خان کے ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ انڈونیشیا میں 600 پاکستانی قیام پذیر ہیں۔ سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ این ایچ اے میں ڈائریکٹر کی تقرری کے لئے براہ راست تقرری کا اور بذریعہ ترقی کا طریقہ کار ہے۔

کل آسامیوں کا 25 فیصد براہ راست تقرریوں سے کیا جاتا ہے جبکہ 75 فیصد آسامیاں بذریعہ ترقی پر کی جاتی ہیں۔ اسلام آباد میں 500 بستروں پر مشتمل کینسر ہسپتال قائم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں‘ اس سلسلے میں فزیبلٹی مکمل ہو چکی ہے اور پی سی ون جمع کرادیا گیا ہے‘ ہسپتال پر 21 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ جنوری 2015ء سے اب تک 348 طلباء کو بیرون ملک بھجوایا گیا ہے‘ کسی علاقے کو محروم نہیں کیا گیا۔

سینیٹر شیخ عتیق کے سوال کے جواب میں وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین راشدی نے بتایا کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز نے حال ہی میں بیرون ملک مختلف پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔ 11 اپنے عہدوں پر فائز ہو چکے ہیں جبکہ بقیہ ابھی جانے کے مراحل میں ہیں۔ ان کا تقرر میرٹ پر کیا گیا ہے۔ سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بتایا کہ یکم جولائی 2011ء سے 30 جون 2016ء تک بھارتی حکام کی جانب سے 450 پاکستانی ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا۔

جب کوئی گرفتاری ہمارے علم میں لائی جاتی ہے تو ہم بھارتی حکام سے قانونی رسائی فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ گرفتار کئے گئے ان ماہی گیروں میں سے 395 ماہی گیروں کو رہا کیا گیا ہے۔ 55 میں سے ایک فوت ہوگیا۔ آٹھ پر منشیات کے الزامات ہیں۔ باقی کی رہائی کے لئے عمل جاری ہے۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ حویلیاں تھاکوٹ شاہراہ (سی پیک منصوبے کے تحت) کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی ہے۔

اس شاہراہ کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے۔ چینی کمپنی اس پر کام کر رہی ہے۔ ایبٹ آباد میں ٹریفک بے تحاشا بڑھ چکی ہے اس لئے اس حصے پر کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔ سینیٹر جاوید عباسی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے لئے زمین ایکوائر کی جارہی ہے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے سڑکوں کی تعمیر کا کام این ایچ اے کر رہی ہے۔

فنڈز واپڈا فراہم کر رہی ہے۔ کچھ ایریاز میں خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ معاملات زیر التواء ہیں۔ اس لئے تیس فیصد کام مکمل ہوا ہے باقی کام زیر التواء معاملات حل ہونے کے بعد ہوگا۔سینیٹر عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ لیبر فورس کو تکنیکی ہنر کی تربیت دینے کے لئے کئی تربیتی ادارے کام کر رہے ہیں۔

ان میں کئی صوبائی و علاقائی حکومتوں کے زیر انتظام کام کر رہے ہیں۔ وزارت فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کے دو ادارے کام کر رہے ہیں۔ ان میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن اور نیشنل ٹریننگ بیورو شامل ہیں۔ ان اداروں میں دی جانے والی ٹریننگ عالمی معیار کے مطابق ہے اور ملازمتیں بھی فراہم ہوتی ہیں۔ سی پیک کے تحت جہاں جہاں انڈسٹریل زونز بن رہے ہیں وہاں تربیتی ادارے قائم کئے جائیں گے۔

ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور تربیت یافتہ کارکن فراہم کئے جائیں گے۔سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ اسلام آباد میں 500 بستروں پر مشتمل کینسر ہسپتال قائم کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔ اس ہسپتال میں کینسر کی تمام اقسام کے لئے علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

اس کے ساتھ آنکولوجی کے تمام شعبوں میں پوسٹ گریجویٹ‘ انڈر گریجویٹ اور پیرا میڈیکل ٹریننگ بھی فراہم کرے گی۔ تاکہ پاکستان میں شعبہ آنکولوجی میں تربیت یافتہ میڈیکل اور پیرا میڈیکل افرادی قوت پیدا کی جاسکے۔ اس سلسلے میں مالی سال 2016-17ء کے دوران 300 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ مسابقتیبولی کے ذریعے ایک کنسلٹنٹ فرم کی خدمات حاصل کی گئی ہیں تاکہ اسلام آباد کینسر ہسپتال کے قیام کے لئے فزیبلٹی سٹڈی تیار کرے۔

یہ فزیبلٹی سٹڈی مکمل ہو چکی ہے اور پی سی ون جمع کرادیا گیا ہے جس کے مطابق کینسر ہسپتال کے قیام پر 21 ارب روپے لاگت آئے گی۔ زمین کے انتخاب کو ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی۔سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ جنوری 2015ء سے اب تک اعلیٰ تعلیم کے لئے کل 348 طلباء بیرون ملک بھجوائے گئے ہیں۔ ان میں اے جے کے کے دس‘ بلوچستان کے 57‘ فاٹا گلگت بلتستان کے 12‘ اسلام آباد کے 3‘ خیبر پختونخوا کے 40‘ پنجاب کے 155 اور سندھ کے 71 ہیں۔

بلو چستان کے ہر ضلع سے ایک سکالر شپ دیا گیا ہے۔ کسی علاقے کو محروم نہیں رکھا گیا۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ٹیکسلا تا ہری پور براستہ خانپور روڈ کی مجوزہ لمبائی 42 کلو میٹر ہے۔ 42 کلو میٹر میں سے 29 کلو میٹر بن چکی ہے باقی کا پی سی ون بن چکا ہے۔ ایک دو ماہ میں کام شروع ہو جائے گا۔ اس سڑک پر پل کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے۔