پانچ سالوں کے دور ان 450 پاکستانی ماہی گیروں کو بھارتی حکام نے گرفتار کیا‘ 395 رہا کر دیئے گئے ‘سرتاج عزیز

جمعہ 29 جولائی 2016 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جولائی ۔2016ء) سینیٹ کو بتایاگیا ہے کہ پانچ سالوں کے دور ان 450 پاکستانی ماہی گیروں کو بھارتی حکام نے گرفتار کیا‘ 395 رہا کر دیئے گئے ‘ سی پیک کے تحت حویلیاں تھاہ کوٹ شاہراہ کی تعمیر پر کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا ‘ اسلام آباد میں 500 بستروں پر مشتمل کینسر ہسپتال قائم کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے ‘لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایچ ای سی کی طرف سے این ٹی ایس کی شرط ضروری نہیں‘ یونیورسٹیاں خود امتحان لے سکتی ہیں۔

جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بتایا کہ یکم جولائی 2011ء سے 30 جون 2016ء تک بھارتی حکام کی جانب سے 450 پاکستانی ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا، جب کوئی گرفتاری ہمارے علم میں لائی جاتی ہے تو ہم بھارتی حکام سے قانونی رسائی فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

گرفتار کئے گئے ان ماہی گیروں میں سے 395 ماہی گیروں کو رہا کیا گیا ہے، باقی 55 قیدیوں میں سے ایک کا انتقال ہوگیا اور آٹھ پر منشیات کے الزامات ہیں۔ باقی کی رہائی کے لئے کارروائی جاری ہے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا انڈونیشیا میں ایک سفارتی مشن یعنی پاکستانی سفارتخانہ ہے۔ جکارتہ میں کوئی قونصلیٹ/ سب مشن نہیں ہے‘ سفارتخانے میں گریڈ 21 کے ایک افسر سفیر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گریڈ 19 کے ایک قونصلر‘ گریڈ 18 کے ایک فرسٹ سیکرٹری ہیں ‘ کل 12 افراد کا عملہ موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈونیشیا میں 600 پاکستانی قیام پذیر ہیں۔ وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین راشدی نے بتایا کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز نے حال ہی میں بیرون ملک مختلف پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

11 اپنے عہدوں پر فائز ہو چکے ہیں جبکہ بقیہ ابھی جانے کے مراحل میں ہیں۔ ان کا تقرر میرٹ پر کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ حویلیاں تھاکوٹ شاہراہ (سی پیک منصوبے کے تحت) کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس شاہراہ کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے۔ چینی کمپنی اس پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایبٹ آباد میں ٹریفک بے تحاشا بڑھ چکی ہے اس لئے اس حصے پر کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔

سینیٹر جاوید عباسی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے لئے زمین حاصل کی جارہی ہے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے سڑکوں کی تعمیر کا کام این ایچ اے کر رہی ہے۔ فنڈز واپڈا فراہم کر رہی ہے۔ کچھ ایریاز میں خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ معاملات زیر التواء ہیں۔

اس لئے تیس فیصد کام مکمل ہوا ہے باقی کام زیر التواء معاملات حل ہونے کے بعد ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ این ایچ اے میں ڈائریکٹر کی تقرری کے لئے براہ راست تقرری کا اور بذریعہ ترقی کا طریقہ کار ہے۔انہوں نے کہاکہ کل آسامیوں کا 25 فیصد براہ راست تقرریوں سے کیا جاتا ہے جبکہ 75 فیصد آسامیاں بذریعہ ترقی پر کی جاتی ہیں۔

وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ لیبر فورس کو تکنیکی ہنر کی تربیت دینے کے لئے کئی تربیتی ادارے کام کر رہے ہیں۔ ان میں کئی صوبائی و علاقائی حکومتوں کے زیر انتظام کام کر رہے ہیں۔ وزارت فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کے دو ادارے کام کر رہے ہیں۔ ان میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن اور نیشنل ٹریننگ بیورو شامل ہیں۔

ان اداروں میں دی جانے والی ٹریننگ عالمی معیار کے مطابق ہے اور ملازمتیں بھی فراہم ہوتی ہیں۔ سی پیک کے تحت جہاں جہاں انڈسٹریل زونز بن رہے ہیں وہاں تربیتی ادارے قائم کئے جائیں گے۔ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور تربیت یافتہ کارکن فراہم کئے جائیں گے۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ اسلام آباد میں 500 بستروں پر مشتمل کینسر ہسپتال قائم کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

اس ہسپتال میں کینسر کی تمام اقسام کے لئے علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ آنکولوجی کے تمام شعبوں میں پوسٹ گریجویٹ‘ انڈر گریجویٹ اور پیرا میڈیکل ٹریننگ بھی فراہم کرے گی۔ تاکہ پاکستان میں شعبہ آنکولوجی میں تربیت یافتہ میڈیکل اور پیرا میڈیکل افرادی قوت پیدا کی جاسکے۔ اس سلسلے میں مالی سال 2016-17ء کے دوران 300 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ‘ مسابقتی بولی کے ذریعے ایک کنسلٹنٹ فرم کی خدمات حاصل کی گئی ہیں تاکہ اسلام آباد کینسر ہسپتال کے قیام کے لئے فزیبلٹی سٹڈی تیار کرے۔

یہ فزیبلٹی سٹڈی مکمل ہو چکی ہے اور پی سی ون جمع کرادیا گیا ہے جس کے مطابق کینسر ہسپتال کے قیام پر 21 ارب روپے لاگت آئے گی۔ زمین کے انتخاب کو ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی۔ سینیٹر احمد حسن ہی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ جنوری 2015ء سے اب تک اعلیٰ تعلیم کے لئے کل 348 طلباء بیرون ملک بھجوائے گئے ہیں ان میں آزادکشمیر کے دس‘ بلوچستان کے 57‘ فاٹا گلگت بلتستان کے 12‘ اسلام آباد کے 3‘ خیبر پختونخوا کے 40‘ پنجاب کے 155 اور سندھ کے 71 طلباء ہیں۔

بلویچستان کے ہر ضلع سے ایک سکالر شپ دیا گیا ہے۔ کسی علاقے کو محروم نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایچ ای سی کی طرف سے این ٹی ایس کی شرط ضروری نہیں‘ یونیورسٹیاں خود امتحان لے سکتی ہیں‘ ایچ ای سی نیشنل ٹیسٹنگ کونسل بنانے جارہا ہے۔ ماسٹرز کے لئے امتحان ہونا چاہیے۔ دنیا بھر میں ایسا ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ داخلہ کے لئے ٹیسٹ ضروری ہے خواہ یونیورسٹی خود لے یا کوئی اور ادارہ‘ یہ درست نہیں کہ داخلہ لینے کے بعد ڈگری دینے سے قبل اس امتحان کی شرط لگا دی جاتی ہے۔

اگر کہیں ایسا ہو رہا ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے۔ قبل ازیں سینیٹر سسی پلیجو نے ایچ ای سی کی طرف سے ماسٹر ڈگریوں میں داخلہ لینے والے طلباء کے لئے این ٹی ایس امتحان دینا لازمی قرار دینے کی جانب وزیر کی توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ ٹیکسلا تا ہری پور براستہ خانپور روڈ کی مجوزہ لمبائی 42 کلو میٹر ہے۔

42 کلو میٹر میں سے 29 کلو میٹر بن چکی ہے باقی کا پی سی ون بن چکا ہے۔ ایک دو ماہ میں کام شروع ہو جائے گا۔ اس سڑک پر پل کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے۔چیئرمین سینٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشنز کی ایوان میں عدم موجودگی پر اجلاس آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کردیا۔ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات مقررہ ایک گھنٹے کے وقت سے قبل ہی اختتام پذیر ہوگیا اور ایجنڈے میں شامل دیگر امور بھی نمٹائے گئے۔

ایوان بالا میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کا بل زیر غور لایا جانا تھا تاہم وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان ایوان میں موجود نہیں تھیں جس پر چیئرمین نے قائد ایوان سے استفسار کیا کہ وزیر مملکت کہاں ہیں تو انہوں نے بتایا کہ ایجنڈے کی باقی کارروائی مکمل کرلی جائے تب تک وہ آجائیں گی۔ چیئرمین نے اس دوران آدھے گھنٹے کے لئے اجلاس ملتوی کردیا۔

متعلقہ عنوان :