ترکی میں فوج کی بغاوت ایک سیاہ دھبہ ، جو کبھی صاف نہیں ہوسکے گا ،ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت لوگوں کو انتقام کا نشانہ نہیں بنا رہی ، انصاف کے تقاضے پورے کر رہی ہے ، مجرم کو سزا ملنی چاہیے ، ہماری فوج نے اپنی ہی پارلیمنٹ پربم پھینکے، حملے کے وقت پارلیمنٹ کے اندر موجود تھا ، خوش قسمتی سے محفوظ رہا ، طیب اردگان کے اعلان پر سڑکوں پر نکلے،بے قصور کو رہا کر دیا جائیگا

ترکی کے رکن پارلیمنٹ برہان کیا ترک کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

جمعرات 28 جولائی 2016 22:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء) ترکی کے رکن پارلیمنٹ برہان کیا ترک نے کہا ہے کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت لوگوں کو انتقام کا نشانہ نہیں بنا رہی بلکہ انصاف کے تقاضے پورے کر رہی ہے ، جو جرم کرتا ہے کہہ اس کو سزا ملنی چاہیے ، ترکی میں جب بغاوت ہوئی تو ہمارے لئے ایک سیاہ رات تھی جسے شاید ہم کبھی بھی اپنے دامن سے صاف نہ کرسکیں، ہماری پارلیمنٹ کے اوپر ہماری افواج نے بم پھینکے اس وقت میں پارلیمنٹ کے اندر موجود تھا ، خوش قسمتی سے ہم محفوظ رہے ، طیب اردگان کے بغاوت کو ناکام بنانے کے اعلان پر ہم سڑکوں پر نکلے،بے قصور کو رہا کرکے واپس نوکریوں پر بحال کر دیا جائے گا۔

وہ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جرم کرنے والے ہر شخص کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق سزا ملنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

ترکی میں بغاوت کرکے سیاہ باب رقم کر دیا گیا ہے ۔ اس سیاہ دھبے کو ہم اپنے دامن سے کبھی صاف نہیں کرینگے ۔ برہان کیا ترک نے کہا کہ ترک گورنمنٹ باغیوں کو ذاتی انتقام کا نشانہ نہیں بنا رہی بلکہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق باغیوں کو سزائیں دے رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بغاوت کی رات ترکی کی مسلح افواج کے ایک گروپ نے بغاوت کے دوران ترک پارلیمنٹ پر بمباری کی ۔ اس وقت میں پارلیمنٹ کے اندر موجود تھا ۔ بمباری سے پارلیمنٹ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور خوش قسمتی سے ہم تمام پارلیمنٹرین محفوظ رہے ۔ برہان کیا ترک نے کہا کہ جب ہمارے لیڈر طیب اردگان کا پیغام ہم تک پہنچا کہ افواج نے بغاوت کرکے ملک پر قبضے کی کوشش کی ہے تو پھر ہم سب لوگ باہر سڑکوں پر نکل آئے ۔

ہم نے دیکھا کہ سڑکوں پر ہزاروں لوگ نکل آئے تھے ۔ ترک رکن پارلمنٹ نے کہا کہ میں نے لوگاوں کے ساتھ مل کر ایک ٹینک کو روکا اس میں موجود فوجی جوان نے کہا کہ میری پارلیمنٹ پر قبضے کی کوئی خواہش نہیں ہے ۔ میں تو اپنے سینئر افسران کے حکم پر عمل کر رہا ہوں ۔ جس پر ہم نے اس فوجی جوان کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا اور پولیس سے کہہ کر ٹینک کو سیل کروا دیا۔ انہوں نے کہا کہ باغی ترکی کے ہر شعبے میں موجود ہیں ۔ اس لئے انہیں نوکریوں سے معطل کیا جا رہا ہے اور اس کے بعد عدالت میں ملزمان کو پیش کرکے جو مجرم ہوئے انہیں سزائیں دی جائیں گی اور جو بے قصور ہوئے انہیں واپس نوکریوں پر بحال کر دیا جائے گا۔