ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے ، یہ بہت اہم مسئلہ ہے ، حکومت اس سے غافل نہیں ،پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 8واں بڑا ملک ہے ،اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے کلائمیٹ چینج ایکٹ لایا جا رہا ہے ،اس کیلئے پاکستان کلائمیٹ چینج کونسل تشکیل دی جائے گی ، اس وقت ماحولیاتی تبدیلی پالیسی 2014-30 پر عمل کیا جا رہا ہے

سینیٹ میں وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد کا ملک کو لاحق قدرتی آفات کے خدشات کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعرات 28 جولائی 2016 22:37

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء ) وفاقی وزیر قانون وانصاف وموسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ملک کے اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے ، یہ ملک کے لئے ایک اہم مسئلہ ہے ، حکومت اس سے غافل نہیں ہے ، ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان کا 8 واں نمبر ہے ، مسئلہ سے نمٹنے کے لئے کلائمیٹ چینج ایکٹ لایا جا رہا ہے اور پاکستان کلائمیٹ چینج کونسل تشکیل دی جائے گی ، اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے کلائمنٹ چینچ پالیسی 2014-30 پر عمل کیا جا رہا ہے ۔

وہ جمعرات کو یہاں سینٹ میں سینیٹر طاہر حسین مشہدی کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجہ میں ملک کو لاحق قدرتی آفات کے خدشات کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب د ے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قدرتی آفات کا خدشہ ہے ۔ حکومت لوگوں کی زندگیاں اور پراپرٹی کو قدرتی آفات سے بچانے کے لئے اقدامات کرے اور پالیسی لائے ۔

بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں اور مالی طور پر نقصان ہوتا ہے ۔ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلیاں آرہی ہے لیکن حکومت مکمل خاموش ہے ۔ اور اس پر کوئی حکمت عملی نظر نہیں آرہی ۔ وزیر انچارج برائے ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ملک کے لئے ایک اہم مسئلہ ہے ۔ اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آندھی کا طوفان، سیلاب اور طوفانی بارشیں ہوتی ہیں ۔

حکومت اس مسئلے کے حوالے سے غافل نہیں ہے ۔ ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں 8 ویں نمبر پاکستان آگیا ہے ۔ پیش گوئی کی جا رہی ہے پاکستان کا اوسط درجہ حرارت مستقبل میں مزید اضافہ ہو گا ۔ اس مسئلے سے نمٹنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ پاکستان کلائمنٹ چینج ایکٹ کے تحت قانون بازی کی جا رہی ہے ۔ اس کے تحت پاکستان کلائمنٹ چینج کونسل بنائی جائے گی تاکہ قومی سطح پر معاملہ کو ہینڈل کیا جا سکے ۔

اس مئسلہ سے نمٹنے کے لئے فنڈز مختص کیا جائے گا اور پاکستان ڈونر فنڈز بنایا جائے گا ۔ کلائمنٹ چینج پالیسی 2014-30 پر اس وقت عمل کیا جا رہا ہے ۔ قومی ماحولیاتی پالیسی پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے ۔ ایکٹ کے بعد پاکستان چوتھا ملک ہو گا جو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے قانون سازی کرے گا ۔ پریس کانفرس کے بعد گرین ہاؤس کے اخراجات پر سٹڈی کرائی جا رہی ہے ۔ دو ارب مختص کیے گئے ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ مختص کی جانے والی رقم ہے ۔

متعلقہ عنوان :