میونسپل کارپوریشن راول ٹاؤن کرپشن کا گڑھ بن گیا، شہر بھر میں سیٹ بیک چھوڑے بغیر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع

جمعرات 28 جولائی 2016 22:37

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء) میونسپل کارپوریشن راول ٹاؤن کرپشن کا گڑھ بن گیا،انکروچمنٹ،انفورسمنٹ اور بلڈنگ برانچ کے کرپٹ اہلکاروں کی مؤثر نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں روپے رشوت لیکر شہر بھر میں سیٹ بیک چھوڑے بغیر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ شہر میں ایسی سینکڑوں دکانیں ہیں جہاں دکانداروں نے دھڑا دھڑفٹ پاتھوں اور برآمدوں پر قبضے کرکے شٹر گیٹ لگالیئے ہیں لیکن شعبہ تجاوزات کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے،ڈی سی او راولپنڈی کے احکامات کو بھی پس پشت ڈال دیا گیا ہے اور تجاوزات کیخلاف جاری آپریشن کو بھی چھابہ فروشوں اور ریڑھی بانوں تک محدود کردیا گیا ہے،گزشتہ روز باہمی چپقلش کے باعث ٹی ایم اے سٹور کے انچارج ملک اسلم کا تبادلہ بھی کرادیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ تجاوزات کے سپرنٹنڈنٹ نے ایک بڑے افسر سے سفارش کراکر ضبط کی گئی 10 کرسیاں سٹور سے نکلوانے کے بہانے 100 کرسیاں نکال لیں جس پر سٹور انچارج نے اعتراض کیا تو سپرنٹنڈنٹ نے سٹور انچارج کو نہ صرف برا بھلا کہا بلکہ تبادلہ کرانے کی دھمکیاں بھی دیں تاہم سٹور انچارج نے کسی تنازعہ میں الجھنے کی بجائے 100 کی 100 کرسیاں ہی واپس رکھوادیں جس کے بعد سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ میں تمہیں اپنی توہین کا مزہ چکھاؤں گا،ذرائع نے مذید بتایا کہ ان دنوں راول ٹاؤن میں حاجی اسلم ،افتخار کھوکھر اور چوہدری یاسر سمیت متعدد ٹاؤٹوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جو کرپٹ اہلکاروں سے مک مکا کراکر نہ صرف بلڈنگ برانچ میں لوگوں کے نقشے جمع کراتے ہیں بلکہ بلڈنگ انسپکٹروں اور انفورسمنٹ انسپکٹروں کی ملی بھگت سے شہر میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے بھی مرتکب ہورہے ہیں،راولپنڈی شہر کے سیاسی و سماجی حلقوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ٹی ایم اے راول ٹاؤن میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن کا نوٹس لینے اور کرپٹ اہلکاروں کی ناجائز ذرائع سے کمائی گئی آمدن اور جائیدادوں کا بھی آڈٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :