تاجروں اور صنعتکاروں کے انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس ری فنڈکے معاملات حل کیلئے سنجیدگی سے کوشاں ہیں اور جلد اس سلسلے میں جامع حکمت عملی وضع کرکے مثبت پیش رفت ہو گی،وفاقی ٹیکس محتسب عبدالروف چوہدری

جمعرات 28 جولائی 2016 22:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء) وفاقی ٹیکس محتسب عبدالروف چوہدری نے کہا ہے کہ تاجروں اور صنعتکاروں کے انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس ری فنڈکے معاملات حل کے لئے سنجیدگی سے کوشاں ہیں اور جلد اس سلسلے میں جامع حکمت عملی وضع کرکے مثبت پیش رفت ہو گی۔ انہوں نے اس امر کی یقین دہانی ٹیکس بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے صدر شکیل احمد خان کی سربراہی میں ملاقات کرنے والے بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کرائی جنہوں نے وفاقی ٹیکس محتسب سیکریٹریٹ اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔

وفد میں ٹیکس بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے بانی رکن سجاد احمد بٹ، سینئر نائب صدر شاہد محمود ، نائب صدر ارشد نوارز مان ، جنرل سیکریٹری جواد سرور بٹ، سینئر ممبر قیصر محمود شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران سینئر ایڈوائزر وچیف کوآرڈینیٹرعبدالخاق، ایڈوائزر انکم ٹیکس سردار ارشاد شاہین،اور ایڈوائزر کسٹمز محمود عالم بشیر بھی موجود تھے۔ عبدالروف چوہدری نے کہاکہ تاجرو صنعتکار ملک کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں اور ٹیکسوں سے متعلق ان کی شکائیات دور کرنے اور انہیں قوائد و ضوابط کے تحت حاصل سہولیات کی فراہمی سمیت کسی بھی متعلقہ ادارے کے بارے میں ان کے تحفظات دور کرنے کے لئے وفاقی ٹیکس محتسب کے ادارے نے ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے اور قوانین کی خلاف ورزی یا اختیار ات کے ناجائز استعمال پرموصول ہونے والی شکائیات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے انہیں ہر ممکن ریلیف دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی تاجروں و صنعتکاروں کی ٹیکسوں کے بارے میں شکائیات دور کرنے کے لئے وفاقی ٹیکس محتسب کا ادارہ قوانین کی پاسداری یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار بخوبی ادا کرتا رہے گا ۔ٹیکس بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے صدر شکیل احمد خان نے ملاقات کے دوران وفاقی ٹیکس محتسب کو سیالکوٹ کے تاجروں کے قومی محاصل اور ری فنڈ کیسز کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہا کہ انہیں معمولی رقم کے ری فنڈ کیسز کے لئے مہینوں دفاتر کے چکر کاٹنے کے باوجود کیسز جوں کے توں ہیں اور ابھی تک ان کے فیصلوں کا انتظار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان مسائل کی وجہ سے سیالکوٹ کی انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے اور اس وقت سیالکوٹ کے تاجروں کے 18 سو بلین کے 4500 کیسزابھی تک معرض التوا میں ہیں اور حکومت کی طرف سے یقین دہانیوں کے باوجود ابھی تک تاجروں کو ادائیگی نہیں ہو سکی۔انہوں نے کہاکہ اس مائنڈ سیٹ کا نوٹس لیا جائے جو اپنے منفی رویئے کے باعث تاجروں کے لئے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں اس موقع پر ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مسائل پر ہمدردانہ غوراور قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کرکے ان کے ساتھ ہونے والی ذیاتیوں کے ازالے پر وفاقی ٹیکس محتسب کا شکریہ ادا کیا۔ وفد کے دیگر اراکین نے بھی وفاقی ٹیکس محتسب کو ٹیکس بار ممبران کے مسائل سے آگاہ کیا۔