پولیس بھرتیوں میں خواتین کو قد اور دوڑ کی رفتارمیں نہ الجھایاجائے، کشو ر زہرا

صوبہ سندھ میں محکمہ پولیس نے خواتین کی پولیس میں بھرتی کیلئے ہر اضلاع میں الگ معیار بنا رکھا ہے، رکن قومی اسمبلی

جمعرات 28 جولائی 2016 21:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رکن قومی اسمبلی اور شعبہ خواتین کی انچارج محترمہ کشورزہرا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس بھرتیوں میں خواتین کو قد اور دوڑ کی رفتارمیں نہ الجھایاجائے بلکہ خواتین کی پولیس بھرتی میں حوصلہ افزائی کو اولیت دی جائے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ صوبہ سندھ میں محکمہ پولیس نے خواتین کی پولیس میں بھرتی کیلئے ہر اضلاع میں الگ معیار بنا رکھا ہے ، عمر ، طبی موذونیت اور تعلیمی قابلیت کی مطلوبہ حد رکھنے کے باوجود قد اور دوڑ جیسے ٹیسٹ میں خواتین کو نفسیاتی طور پر الجھانا قابل مذمت اور خواتین کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پولیس میں بھرتی کیلئے دیئے گئے اشتہارات میں ایک ہی محکمہ (سندھ پولیس ) بھرتی کیلئے ہرضلع میں امیدواروں سے مختلف نوعیت کی درخواست طلب کی جارہی ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ محکمہ پولیس میں خواتین کی بھرتیوں کے معاملے میں تعصب برتا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کسی ضلع میں محکمہ سندھ پولیس براہِ راست درخواستیں طلب کررہا ہے تو کہیں یہ ہی محکمہ سندھ پولیس دوسرے اضلاع میں امیدواروں سے NTSٹیسٹ کے ذڑیعے درخواستیں لے رہا ہے جبکہ کراچی سے شائع ہونیو الے اخبارات میں NTSکا ذکر تک نہیں ہے ۔

کشور زہرا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ محکمہ پولیس میں حکومت سندھ کی دو رخی حکمت عملی کا نوٹس لیاجائے اور ، ریکرونمنٹ بھرتی قانون میں نرمی کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین قابلیت اور معیار کی بنیاد پر محکمہ پولیس میں بھرتی ہوکر اپنی کارکردگی اور صلاحیت کا مظاہرہ کرسکیں ۔