جنوبی سوڈان کی حکومت امن سمجھوتے کے بعد بھی جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی،ایمنسٹی انٹرنیشنل

حالیہ ہفتوں کے دوران جنوبی سوڈان میں جنسی تشدد کے کم از کم ایک سو بیس واقعات سامنے آئے ہیں،اقوام متحدہ

جمعرات 28 جولائی 2016 21:17

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) حقوقِ انسانی کی علمبردار بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ گزشتہ برس صدر سلوا کِیر کی طرف سے امن سمجھوتے کی توثیق ہو جانے کے بعد جنوبی سوڈان کی افواج اور اْن کی اتحادی ملیشیاؤں نے اپوزیشن کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں میں شہریوں کو قتل کیا، خواتین کی آبروریزی کی اور دیہات کو آگ لگا دی۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق ایمنسٹی نے ایک رپورٹ میں کہاکہ امن سمجھوتے کے بعد کے تین مہینوں میں لیئر نامی شمالی علاقے میں، جو اپوزیشن رہنما رِیک مَچار کا آبائی علاقہ ہے، شہریوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ نے بھی کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران جنوبی سوڈان میں جنسی تشدد کے کم از کم ایک سو بیس واقعات سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :