خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اجلاس ، محفوظ انتقال خون کا مسودہ قانون سٹینڈنگ کمیٹی میں پیش

نئے قوانین سے غیر معیاری بلڈ بنکوں اور غیر شفاف خون کی تجارت کی روک تھام ہو گی،حکومت ہیپاٹائٹس کی روک تھام کیلئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے مل کر بھرپور اقدامات کرے گی‘ مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے صحت

جمعرات 28 جولائی 2016 20:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ صوبے سے غیر قانونی ،غیر معیاری بلڈ بنکوں اور غیر شفاف خون کے کاروبار کے خاتمے کے لئے سیف بلڈ ٹرانسفیوژن ایکٹ 2016 کے نام سے قانون سازی کی جارہی ہے اور مسودہ قانون پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے،کمیٹی نے مسودہ قانون کی سکرونٹی شروع کر د ی ہے جو اگست تک مکمل کر لی جائے گی،ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے سلسلہ میں مذکورہ قانون بنیادی کردا ر ادا کرے گا کیونکہ اس کے تحت صوبے سے مناسب سہولیات کے بغیر کام کرنے والے بلڈ بنک بند کر دئیے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بات ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے سلسلہ میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام 90 شاہراہ قائداعظم پر ایک آگاہی سیمینار اور ہیپاٹائٹس پری وینشن پروگرام لانچ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

تقریب میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر،پروفیسر غیاث النبی طیب،ڈاکٹر امجد ثاقب،طبی ماہرین، PMA ،فیملی فزیشنز کے نمائندوں اور سینئر صحافیوں نے بھی شرکت کی۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ گردے اور جگر کی بیماریوں کی روک تھام ،علاج،پیوند کاری اور ہیپاٹائٹس کے علاج کے لئے لاہور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جارہا ہے۔یہ اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہے جہاں ان بیماریوں کے علاج کے ساتھ ریسرچ پر بھی کام ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے بیدیاں روڈ پر 50 ایکڑ زمین دی تھی ،ادارے کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے جس پر تقریبا15 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کا مرض جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس پر قابو پانے کے لئے حکومت، نجی شعبہ اور سو ل سوسائٹی کو مل کر Prevention پر توجہ دینا ہو گی تاکہ بیماری کے آگے بند باندھا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے صحت کا بجٹ 200 ارب روپے تک پہنچا دیا ہے لیکن اگر بیماریوں کی روک تھام کے لئے آگاہی پر توجہ نہ دی گئی تو یہ بجٹ بھی Peanutثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بیماریوں کے علاج پر توجہ دینے کے ساتھ اصل کام بیماریوں کے پھیلاؤں کو روکنا ہے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ جس طرح ڈینگی کے خلاف پوری سوسائٹی مل کر کام کررہی ہے اسی طرح جنگی بنیادوں پر ہیپاٹائٹس کے خلاف بھی جنگ لڑنا ہو گی۔حکومت ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لئے PKLIسے مل کر بھرپور اقدامات کرے گی ۔قبل ازیں پی کے ایل آئی ٹرسٹ کے چیئرمین پروفیسر سعید اختر نے وزیراعلی محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محمد شہباز شریف نے غریبوں کے درد کو محسوس کرتے ہوئے امراض گردہ اور جگر کے علاج،اس کی روک تھام اور ریسرچ کا ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ ادارہ بنانے کے لئے نہ صرف پچاس ایکڑ اراضی مختص کی بلکہ اربوں روپے اس کی تعمیر کے لئے فراہم کئے ہیں۔

ڈاکٹر سعید اختر نے کہا کہ پی کے ایل آئی دسمبر2016 تک ہیپاٹائٹس کلینک کا آغاز کردے گا تاکہ ایک ڈیٹا بنک بھی تیار کیا جا سکے جس کی بنیاد پر مستقبل کی منصوبہ بندی ہو سکے گی۔پروفیسر سعید اختر نے ہیپاٹائٹس بی اور سی کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت پنجاب اورسول سوسائٹی سے مل کر اس مرض پر قابو پانے کے لئے بھرپور مہم چلائیں گے جس میں اولین ترجیح بیماری کے بارے میں آگاہی اور روک تھام پر ہوگی۔

اخوت فاؤنڈیش کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ ہم ایک آتش فشاں کے کنارے کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لئے اپنی فاؤنڈیشن کے دس لاکھ ممبران کو آگاہی فراہم کرنے کے لئے متحرک کریں گے۔سیمینار سے پروفیسر غیاث النبی طیب نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہرخاندان میں کم از کم ایک مریض ہیپاٹائٹس کا موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بار بار انجکشن لگوانے ،زیادہ مقدار میں ادویات کا استعمال ،غیر شفاف اور آلودہ آلات سے آپریشن، دانت نکلوانے،کان اور ناک چھدوانے اور غیر مصفہ انتقال خون سے یہ بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جس میں سرنج کے ذریعے نشہ کرنے والے افرادسرفہرست ہیں۔معروف صحافی مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے خلاف پبلک سروس پیغامات کو زیادہ سے زیادہ نشر کرانے کے لئے پیمرا سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے لاہور میں پی کے ایل آئی جیسا ادارہ قائم کرنے کے لئے پچاس ایکڑ زمین اور اربوں روپے کے فنڈز فراہم کرنے پر وزیراعلی محمد شہباز شریف کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ پروفیسر سعید اختر دکھی انسانیت کے جس جذبے کے ساتھ یہ ادارہ بنانے کے لئے میدان عمل میں اترے ہیں وہ ضرور کامیاب ہوں گے۔