نریندر مودی کیخلاف ملین مارچز کرنے ، تقسیم کشمیر کیخلاف رکاوٹ ہونے کی وجہ سے ہرایا گیا ،بیرسٹر سلطان محمود

مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے،بھارتی مظالم کو ہر فورم پر جارحانہ انداز میں اٹھائیں گے ، صدرپی ٹی آئی آزاد کشمیر

جمعرات 28 جولائی 2016 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مجھے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف دنیا بھر میں ملین مارچز کرنے اور تقسیم کشمیر کے خلاف بڑی رکاوٹ ہونے کی وجہ سے ہرایا گیا ہے تاکہ موجودہ کٹھ پتلی اسمبلی سے مجھے باہر رکھا جا سکے اورتقسیم کشمیر کی راہ ہموار کی جا سکے۔

لیکن میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ ہم مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو ہر فورم پر جارحانہ انداز میں اٹھائیں گے اور کسی صورت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے اور ہماری یہ جدوجہد مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

اور بھارت اور مودی کے مکروہ چہرے کو ہر فورم پر بے نقاب کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پرمختلف وفودسے تفصیلی ملاقات کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پروفو د میں پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی نائب صدر زاہد اقبال ہاشمی، برمنگم سے بیرسٹر کرامت حسین،سرداررحیم،پی ٹی آئی کشمیر اسلام آباد کی صدر خولہ خان اور دیگر شامل تھے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے مودی کے خلاف دنیا بھر میں ملین مارچز کیے جن میں لندن کے ٹرائفلگر اسکوائر کے سامنے ملین مارچ، نیویارک میں اقوام متحدہ کے سامنے ملین مارچ،برطانوی وزیر اعظم کی رہائشگاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ، برسلز ، پیرس اور دیگر جگہوں پر ملین مارچز کرکے مودی کے بھیانگ چہرے کو بے نقاب کیا اور بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا پر آشکار کیا اورمیں نے مودی کا ہر جگہ پیچھا کیا جس سے مودی دفاعی پوزیشن پر آگیا تھا۔

اسی طرح مجھے تقسیم کشمیر کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہونے کی وجہ سے بھی آزاد کشمیر کے ان انتخابات میں ہرایا گیا تاکہ مودی کو خوش کیا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ اپنی آزادی کی اس جدو جہد میں تنہا نہیں بلکہ آزاد کشمیر کا بچہ بچہ انکی اس جدو جہد میں انکے ساتھ ہے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی۔