اسحاق ڈار کا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں سینیٹ کو نمائندگی دینے کا اعلان

پی اے سی میں سینٹ کے 6 ارکان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ،چاروں صوبوں ‘ فاٹا اور وفاق سے ایک ، ایک سینیٹرکمیٹی میں نمائندگی کرے گا،3 ارکان حکومت اور 3 اپو زیشن سے لئے جائیں گے، سینیٹ نے پی اے سی میں ارکان سینٹ کی شمولیت کے لئے قواعد میں ترامیم منظور کر لیں ، قومی اسمبلی یکم اگست کو ترامیم منظور کرے گی،وزیر خزانہ کا ایوان بالا میں پی اے سی میں سینٹ کو نمائندگی دلوانے میں پیش رفت بارے اظہار خیال پی اے سی میں سینیٹ کی شمولیت کا فیصلہ تاریخ ساز ہے،اس سے نئے عہد کا آغاز ہو گیا ہے ، ارکان سینیٹ کا خیرمقدم ، چیئرمین سینٹ ‘ وزیر اعظم ‘ وزیر خزانہ اور راجہ ظفر الحق کو مبارکباد

جمعرات 28 جولائی 2016 19:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء) سینیٹ میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) میں سینیٹ کو نمائندگی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی اے سی میں سینٹ کے 6 ارکان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ چاروں صوبوں ‘ فاٹا اور وفاق سے سینٹ کا ایک ایک رکن پی اے سی میں نمائندگی کرے گا۔

3 ارکان حکومت اور 3 اپو زیشن سے لئے جائیں گے۔ سینیٹ نے پی اے سی میں ارکان سینٹ کی شمولیت کے لئے قواعد میں ترامیم منظور کر لیں۔ قومی اسمبلی یکم اگست کو ترامیم منظور کرے گی جبکہ ارکان سینٹ نے پی اے سی میں شمولیت کے فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹ کے ایک نئے عہد کا آغاز ہو گیا۔ ارکان نے فیصلے پر چیئرمین سینٹ ‘ وزیر اعظم ‘ وزیر خزانہ اور قائد ایوان راجہ ظفر الحق کو مبارکباد دی جبکہ اسحاق ڈار کو یہ فیصلہ کرانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے پی اے سی میں سینٹ کو نمائندگی دلوانے کے لئے کئے گئے عمل اور کوششوں کا پس منظر بیان کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فیصلے سے آگاہی کیلئے فلور دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنا مشکل مرحلہ تھا۔ متعدد ہفتے الیکشن کمیشن کے مسئلے پر لگ گئے۔ پی اے سی والا معاملہ زیادہ پیچیدہ تھا۔ قومی اسمبلی میں کوئی پارلیمانی پارٹی سینٹ ممبران کو پی اے سی میں شامل کرنے کے حق میں نہ تھی لیکن میں نے کوششیں جاری رکھیں۔

سپیکر سمیت قائد ایوان ‘ قائد حزب اختلاف اور سب پارلیمانی لیڈرز سے ملاقاتیں کر کے آمادہ کیا۔ دونو ں ایوانوں کی الگ الگ کمیٹیاں قائم کرتے وقت اور وسائل کا قیام ہوتا۔ وزیر اعظم کے وطن واپس آتے ہی میں نے مسئلہ حل کرنے کیلئے رابطہ کیا۔ دونوں ایوانوں کے رولز میں ترمیم کر کے 6 مم بران سینٹ پی اے سی میں شامل کیا جائے گا چاروں صوبوں سے ایک ایک ‘ ایک وفاق سے ایک فاٹا سے ایک رکن سینٹ پی اے سی کا ممبر ہو گا۔

ڈرافٹ قانون بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ 3 ممبران اپوزیشن کے اور 3 حکومت سے ہونگے۔ سینٹ آج قواعد تبدیل کر لے اور قومی اسمبلی میں یکم اگست کو قواعد تبدیل کر لئے جائیں گے۔ چیئرمین سینٹ نے وزیر خزانہ کی جانب سے پی اے سی میں سینٹ ممبران کی شمولیت کا مسئلہ حل کرانے کیلئے کوششیں کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ وزیر خزانہ نے احسن طریقے سے مسئلہ حل کر لیا ہے اور دونوں ایوانوں کے درمیان ممکنہ جنگ ٹال دی ہے۔

آج پارلیمانی تاریخ کا اہم دن ہے اس فیصلے سے دونوں ایوان قریب آئیں گے اور پارلیمانی جمہوریت مضبوط ہو گی۔ انہوں نے قواعد معطل کر کے رولز تبدیل کرنے کی تحریک پیش کی۔ تحریک کی منظوری کے بعد راجہ ظفر الحق نے رولز میں ترمیم پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ طاہر حسین مشہدی نے وزیر خزانہ کو سینٹ کو پی اے سی میں نمائندگی دلوانے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ تاریخی کردار پر سینٹ کی تاریخ میں اسحاق ڈار کا نام روشن رہے گا۔

مشاہد حسین سید نے کہاکہ آج کے دن کو سینٹ کے دور کے آغاز کا دن کہا جا سکتا ہے۔ چیئرمین سینٹ نے ثابت کیا ہے کہ ایک شخص صورتحال تبدیل کر سکتا ہے۔ اسحاق ڈار کا کردار قابل ستائش ہے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ چیئرمین سینٹ اور وزیر خزانہ پی اے سی میں نمائندگی ملنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس کا کریڈٹ چیئرمین کے ساتھ وزیر اعظم ‘ اسحاق ڈار ‘ راجہ ظفر الحق سمیت حکمران جماعت کو بھی جاتا ہے۔

آج سینٹ کے اختیارات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ میر کبیر ‘حافظ حمد اﷲ نے بھی چیئرمین سینٹ کو مبارکباد پیش کی او راس حوالے سے کردار ادا کرنے پر راجہ ظفر الحق اور اسحاق ڈار کو خراج تحسین کیا۔ اعظم خان سواتی نے کہا کہ اس ترمیم سے سینٹ کے ایک نئے عہد کا آغاز ہوا ہے۔ شیریں رحمن نے کہاکہ آج کا دن اہم ہے۔ مگر سینٹ حقیقی طور پر بااختیار اس دن ہو گا جب بجٹ کی منظور میں بھی سینٹ کا کردار ملے گا