حریت رہنماؤں کو جلد رہا کیا جائے ٗپاکستان کی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید مذمت

پیلٹ گن کے استعمال سے بہت سے لوگوں نے بینائی کھودی ٗکشمیری عوام کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں ٗبھارت کیساتھ مذاکرات میں کشمیر کو بنیادی حیثیت حاصل رہے گی ٗفیس بک پر عوام کی پوسٹس سے عالمی برادری کو سبق سیکھنا چاہیے ٗترجمان کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 28 جولائی 2016 19:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) پاکستان نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حریت رہنماؤں کو جلد رہا کیا جائے ٗ پیلٹ گن کے استعمال سے بہت سے لوگوں نے اپنی بینائی کھودی ٗکشمیری عوام کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں ٗبھارت کے ساتھ مذاکرات میں کشمیر کو بنیادی حیثیت حاصل رہے گی ٗفیس بک پر عوام کی پوسٹس سے عالمی برادری کو سبق سیکھنا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار بریفنگ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو حریت رہنماؤں کی گرفتاری پر شدید تحفظات ہیں اور انہیں جلد رہا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر بین الاقوامی فورم پر کشمیر کا معاملہ اٹھارہا ہے اور ہم کشمیر میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی غیر جانبدار استصواب رائے کرائے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر بھرپور آواز اٹھائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پیکٹ گن کے استعمال سے بہت سے لوگوں نے اپنی بینائی کھو دی ،مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال سے بہت سے لوگوں نے اپنی بینائی کھو دی،ہم کشمیری عوام کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کشمیر کو پاک بھارت تمام تنازعات میں مرکزی حیثیت حاصل ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات میں کشمیر کو بنیادی حیثیت حاصل رہے گی۔فیس بک سے کشمیریوں کی حمایت میں پیغامات اور تصاویر ہٹانے پر پاکستانی دفترخارجہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک کو غیر جانبداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ٗفیس بک مقبول سوشل میڈیا ہے اس پر اظہار رائے کا حق سب کو حاصل ہونا چاہیے،فیس بک پر عوام کی پوسٹس سے عالمی برادری کو سبق سیکھنا چاہیے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ انڈونیشیا میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت کے منتظر پاکستانی ذوالفقار علی کی سزا روکنے کے حوالے سے جکارتہ سے رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ پاکستانی شہری کو معافی مل جائیگی۔پاکستان انڈونیشیا کے اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے اور آخری لمحے تک ذوالفقار علی کی سزائے موت کو روکنے کی کوشش کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :