سندھ اور وفاق کے مابین رینجرز اختیارات کا معاملہ جلد طے پا جائے گا،ڈاکٹرمصدق ملک

آپریشن سندھ حکومت کی درخواست پر شروع کیا گیا، بلا امتیاز آپریشن سے کراچی کی روشنیاں بحال ہوئیں،ترجمان وزیراعظم اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کی بنیادی ذمہ داری اور وفاقی کی اضافی ذمہ داری ہے ،ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب

جمعرات 28 جولائی 2016 18:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء ) وزیر اعظم پاکستان کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ سندھ اور وفاق کے مابین رینجرز اختیارات کا معاملہ جلد طے پا جائے گا، آپریشن سندھ حکومت کی درخواست پر شروع کیا گیااور بلا امتیاز آپریشن سے کراچی کی روشنیاں بحال ہوئیں ۔ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کی بنیادی ذمہ داری اور وفاقی کی اضافی ذمہ داری ہے ، سندھ اور خیبرپختونخوا اگروزیر اعظم ہیلتھ کیئر پروگرام شروع نہیں کرنا چاہتے تو وہ اپنے صوبوں میں عوام کومفت علاج کی سہولیات کی فراہمی کے لیے اپنا کوئی بھی پروگرام شروع کر سکتے ہیں ، سندھ اور خیبرپختونخوا نے ابھی تک وزیر اعظم ہیلتھ کیئر پروگرام پر دستخط نہیں کیے ،میری ان سے استدعا ہے کہ وہ عوام کی فلاح کے لیے اپنا پروگرام شروع کر دیں، وہ کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر انڈس اسپتال کے زیر اہتمام ہیپاٹائٹس کے مفت علاج کے لیے امید ہے زندگی فاؤنڈیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عالمی ادارہ صحت کی سندھ میں سربراہ ڈاکٹر سارا سلطان ، اندس اسپتال کے ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر ظفر زیدی ، معروف اداکار اور امید ہے زندگی کے برانڈ ایمبیسیڈر ساجد حسن ، فارم ایوو کے سی او او جمشید احمد ، احسان ٹرسٹ کے فیاض سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ قائم علی شاہ نے شاندار طویل اننگ کھیلی اﷲ تعالیٰ ان کا سیاسی سایہ پیپلز پارٹی پرقائم رکھیں، وزیر اعلیٰ سندھ کا فیصلہ سیاسی ہے اور جمہوری ممالک میں ایسے فیصلے معمول کی بات ہے ،جہاں سیاست کی روایت ہو وہاں یہ تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹاٹس ایک خاموش خاموش قاتل ہے ، یہ بیماری اس قدر تباہ کن ہے کہ یہ افریقہ میں ایڈز کی تباہ کاریوں کی طرح پوری کی پوری نسلیں تباہ کر سکتی ہے ، اس سے بچاؤ کے لیے ہمیں حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر آگے آنا ہوگا ، ہمیں مصدقہ اعداد و شمار جمع کرنے ہوں گے اور علاج کے بجائے ہمیں بچاؤ اور روک تھام پر توجہ دینی ہوگی کیونکہ ہم کروڑوں لوگوں کو علاج مہیا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس سے ہر سال پوری دنیا میں 7لاکھ لوگ مر جاتے ہیں اور پاکستان دوسرا بڑا ملک ہے جہاں ہیپاٹائٹس سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈس اسپتال پورے پاکستان میں علاج کی مفت اور معیاری خدمات انجام دے رہا ہے اور امید ہے کہ امید زندگی فاؤنڈیشن کے قیام کے ذریعے یہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لیے زمید کی کرن ثابت ہوگا مگر اس کے لیے بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور علاج سے زیادہ بچاؤ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیپاٹائٹس اس قدر موذی مرض ہے کہ اس بیماری کے کلینیکل دباؤ کے علاوہ معاشی اور سماجی اثرات بھی ہیں کیوں کہ جو لوگ اس بیماری کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ان کی کمی سے ناصرف معاشرہ باصلاحیت افراد سے محروم ہوجاتا ہے بلکہ اس فرد کے اہل خانہ بھی بے یارو مددگار ہوجاتے ہیں، اس بیماری سے صرف 90 لاکھ لوگ نہیں بلکہ نوے لاکھ خاندان متاثر ہیں، ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعظم ہیلتھ کئیر پروگرام شروع کیا جس کے ذریعے کوئی بھی خاندان جو یومیہ دو سو روپے سے کم اجرت کماتا ہو، وہ کسی بھی اچھے سے اچھے نجی اسپتال سے اپنا علاج مفت کروا سکتا ہے اور اس کے پیسے وفاقی حکومت ادا کرے گی، یہ پروگرام تین اضلاع کوئٹہ ، اسلام آباد اور مظفر ااباد میں جاری ہے اور جلد اسے مزید 21اضلاع تک پھیلا دیا جائے گا، اس پروگرام میں سندھ اور خیبرپختونخوا نے تاحال دستخط نہیں کیے اس لیے سندھ اور خیبرپختونخوا کے عوام سے پروگرام سے محروم ہیں، ہم نے اس پروگرام کی مد میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کوپیسے بھی ادا کردیے ہیں۔

مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صحت کا کوئی پروگرام شروع تو کر سکتی ہے یا کسی صحت کے پروگرام کو سپورٹ توکر سکتی ہے لیکن صوبوں کو مجبور نہیں کرسکتی کہ وہ اپنا پروگرام شروع کریں ، نواز شریف پہلے وزیر اعظم ہیں جنہیں ستر سال کے بعد وفاقی سطح پر صحت کا پروگرام شروع کرنے کا خیال آیا۔ ساجد حسن نے کہا کہ نہوں نے امید زندگی فاؤنڈیشن کا حصہ بننے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ کیوں کہ یہ انڈس اسپتال کا پروگرام ہے اور اپنی بے پناہ خدمات کے سبب انڈس اسپتال اب خدمت کا میعار بن چکا ہے ، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے ، انڈس اسپتال کے ڈائریکٹر آپریشن ڈاکٹر ظفر زیدی نے بتایا کہ کہ وہ دوا ساز ادارے فارم ایوو کے تعاون سے ہیپاٹائٹس کے قابل بھروسہ اور معیاری علاج فراہم کرنے کا آغاز کر رہے ہیں اور ابتدائی طور پر کراچی سے شروع ہونے والے اس پروگرام کو پورے پاکستان میں پھیلا دیا جائے گا ، اس پروگرام کے لیے ابتدائی طور پر 20کروڑ روپے سے ہیپاٹائٹس کے علاج کے لیے کلینکس قائم کیے جائیں گے جبکہ علاج کے ساتھ ساتھ بچاؤ پر بھی یکساں توجہ دی جائے گی ۔

اس موقع پر انہوں نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔