دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ

کئی ممالک آگ اور خون میں نہائے ٗمرنے والے ہر مذہب اور قوم سے تعلق رکھتے ہیں ٗکوئی ملک دہشت گردی سے محفوظ نہیں 2016دہشت گردی کے حوالے سے خونریز ترین ثابت ہوا ٗتمام کوششوں کے باوجود دہشت گردی کا جن قابو میں نہیں آرہا ٗرپورٹ

جمعرات 28 جولائی 2016 18:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا نیویارک ٹائمز نے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایاہے کہ اس سال رمضان کا آخری عشرہ اور عید کے ابتدائی دن بہت سے ممالک میں خونریز ثابت ہوئے ۔بغداد میں عید سے ایک دن قبل شاپنگ سینٹر میں کار بم دھماکے میں 300 افراد جاں بحق ہوئے ٗرواں ہفتے کے دوران استنبول ائیرپورٹ پر خودکش حملے میں 49 افراد، افغان دارالحکومت کابل میں خودکش دھماکے میں 40، بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے ایک کیفے پر حملے میں غیر ملکیوں سمیت 20 اور صومالیہ میں بس پر حملے کے نتیجے میں 18 افراد مارے گئے ٗ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں بھی عید کے موقع پرحملے کے گئے ۔

ایک ہفتے کے دوران ان حملوں میں چار سو ستائیس افراد جاں بحق اور بیسیوں زخمی ہوئے ۔

(جاری ہے)

نیویارک ٹائمز کے مطابق دو ہفتوں کے دوران اگر ہلاکتوں کا جائزہ لیا جائے تو مارچ کے دو ہفتے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہوئے ۔اخبار کے مطابق تیرہ مارچ سے ستائیس مارچ کے عرصے میں چھ ممالک میں دہشت گرد حملوں کے دوران 247 افراد ہلاک ہوئے ۔ان ممالک میں فرانس ، بیلجم، ترکی، پاکستان، مصر ، نائیجیریا اور آئیوری کوسٹ شامل ہیں ۔

حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد 26 ممالک سے تعلق رکھتے تھے ۔ ان میں موسیقار، طلبا، اساتذہ، پولیس افسران، خاتون خانہ ، کسان، مزدور، سیاح اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں ۔رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں عیسائی ، یہودی ،ہندو سب شامل تھے لیکن سب سے زیادہ یعنی 61فیصد مسلمان تھے جن کی تعداد151بتائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :