جرمنی میں مسلمانوں کو پناہ دینے پر فوری پابندی کا مطالبہ

مہاجر مخالف اے یف ڈی جماعت کے نائب سربراہ کے بیان کی مذمت،کسی کے ذاتی تعلق کواس کے مذہب سے نہ جوڑاجائے،وفاقی وزیرداخلہ

جمعرات 28 جولائی 2016 17:59

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) مہاجرین مخالف جرمن سیاسی جماعت اے ایف ڈی کے نائب سربراہ الیگزانڈر گاؤلینڈ نے جرمنی میں مسلمان تارکین وطن کو پناہ دینے پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جرمن حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں نے اس مطالبے کی مذمت کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دائیں بازو کی عوامیت پسند اور اسلام مخالف سیاسی جماعت ’آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ‘( اے ایف ڈی) کے نائب سربراہ الیگزانڈر گاؤلینڈ کی جانب سے یہ مطالبہ جرمنی میں حالیہ پرتشدد اور دہشت گردانہ واقعات میں مبینہ طور پر اسلام پسندوں کے ملوث ہونے کے پس منظر میں کیا گیا ۔

گاؤلینڈ کا کہنا تھاکہ حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی روشنی میں جرمنی میں مسلمان مہاجرین کو پناہ دینے کے عمل پر فی الفور پابندی عائد کر دی جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

اے ایف ڈی کے نائب سربراہ گاؤلینڈ نے برلن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ہم مسلمان مہاجرین کو بلا جانچ پڑتال جرمنی آنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ گاؤلینڈ کے اس بیان پر جرمن حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید بھی کی گئی ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیاسی پناہ حاصل کرنے کے حق کو پناہ گزینوں کے مذہب سے جوڑنا ہماری رائے میں ’مذہبی آزادی کے قانون سے مطابقت نہیں رکھتا۔

متعلقہ عنوان :