اچھی خوراک بنیادی آئینی حق ہے ،کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے‘ سپریم کورٹ

افسوس خریدا گیا پانی بھی صحت بخش نہیں ، ایسا لگتا ہے آئندہ دو برسوں میں ہر شہری ہیپاٹائٹس کا مریض بن جائیگا‘ قائمقام چیف جسٹس ثاقب نثار

جمعرات 28 جولائی 2016 17:20

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) سپریم کورٹ نے مضر صحت دودھ ، منرل واٹر اور پولٹری کی ناقص خوراک کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ اچھی خوراک بنیادی آئینی حق ہے ،کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ قائمقام چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفر اﷲ کی درخواست پر از نوٹس کیس کی سماعت کی ۔

بیرسٹر ظفر اﷲ نے کہا کہ عوام کو مضر صحت پانی اور دودھ پلایا جارہا ہے ۔ برائلر گوشت کی آڑ میں زہر کھلایا جارہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ پاکستان میں ڈبہ پیک دودھ کا معیار چیک کرنے کیلئے کوئی لیبارٹری نہیں ۔ غیر معیار منر ل واٹر کے خلاف ہائیکورٹ میں آٹھ برسوں سے کیس زیر سماعت ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران فاضل چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اچھی خوراک بنیادی آئینی حق ہے ۔ خلاف ورزی پرخاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ افسوس کہ خریدا گیا پانی بھی صحت بخش نہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ آئندہ دو برسوں میں ہر شہری ہیپاٹائٹس کا مریض بن جائے گا ۔ فاضل چیف جسٹس نے پنجاب حکومت سے دو ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :