ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کا فیصلہ واپس لینے سے متعلق صوبائی حکومت کی ارسال کردہ سمری صدرمملکت کو ارسال

جمعرات 28 جولائی 2016 17:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جولائی۔2016ء)گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کا فیصلہ واپس لینے سے متعلق صوبائی حکومت کی ارسال کردہ سمری انہوں نے بغیر کسی تاخیر کے صدرمملکت کوبھیجوادی ہے اورتوقع ہے کہ اسے بہت جلدازجلد واپس لے لیا جائے گا۔ وہ وزیراعظم کے مشیر انجینئرامیرمقام کی قیادت میں ملاکنڈ ڈویژن کے مسلم لیگی راہنماؤں اورمنتخب نمائندوں کے ایک27 رکنی وفدسے گفتگو کررہے تھے۔

وفد میں دوسروں کے علاوہ ضلع ناظم سوات محمدعلی شاہ ،ایم پی اے رشادخان ،سابق ارکان اسمبلی قیموس خان،ملک جہانزیب خان،سرزمین خان، تحصیل ناظمین اورمسلم لیگی عہدیداران بھی شامل تھے۔ وفد کے اراکین نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن پسماندہ ہونے کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات سے بھی متاثرہ علاقہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان حقائق کی روشنی میں اس ایکٹ کو واپس لینے کی درخواست کی گئی ہے۔

وفدکے ارکان نے گورنر کوکسٹم ایکٹ کے نفاذ کے حوالے سے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام اورسیاسی جماعتوں وتاجروں کے ردعمل سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ وہ اپنااثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو واپس کریں۔گورنر نے وفد کو یقین دلایا کہ انہیں اس حقیقت کا بخوبی احساس ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن ایک پسماندہ علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات سے بھی متاثرہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں علاقے کے عوام کے جذبات و احساسات کی بھی پوری قدر ہے اور وہ معروضی حقائق کی روشنی میں ان کے موقف کی تائید میں ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔