ایم این اے ڈاکٹر عماد الدین ہاسٹل پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور غیر قانونی مبینہ ٹھیکوں کی آماجگاہ بن چکا

جمعرات 28 جولائی 2016 16:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جولائی۔2016ء) ایم این اے ہاسٹل کا کمرہ نمبر 22پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور غیر قانونی مبینہ ٹھیکوں کی آماجگاہ بن چکا ہے،کمرہ نمبر 22رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عمادالدین کو الاٹ کیا گیا، حالانکہ انہیں پارلیمنٹ لاجز میں بھی رہائش مل چکی ہے، مصدقہ ذرائع کے مطابق ایم این اے ہاسٹل کا کمرہ نمبر 22ڈپٹی سپیکر جاوید مرتضیٰ عباسی کی سفارش پر ڈاکٹر عماد الدین ایم این اے کو الاٹ کیا گیا ور اس کو بطور آفس اور رہائش کیلئے عمیر کیانی اور شمشاد نامی دو شخص استعمال کر رہے ہیں ان میں سے عمیر کیانی کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈپٹی سپیکر کا چھوٹا بھائی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمرہ نمبر 22میں سی ڈی اے کے مختلف سیکڑوں میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا غیر قانونی دھندہ ہوتا ہے اور اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت کے مختلف اداروں کا ٹھیکوں کیلئے بھی ڈپٹی سپیکر کے ا ثر و رسوخ کو استعمال کیا جاتا ہے، واضح رہے کے قومی احتساب بیورو نیب پہلے ہی پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق ڈپٹی سپیکر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر چکی ہے،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی پر الزام ہے کہ انہوں نے سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ کے مختلف افسروں کو دباؤ ڈال کر 300سے زائد قیمتی پلاٹ الاٹ کروائے ہیں، البتہ ڈپٹی سپیکر ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں اور انکا موقف یہ سامنے آیا کہ انکے بھائی کا پراپرٹی کا بزنس ہے۔

متعلقہ عنوان :