معاف کئے گئے قرضوں کی واپسی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

جمعرات 28 جولائی 2016 16:49

معاف کئے گئے قرضوں کی واپسی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جولائی۔2016ء) سپریم کورٹ میں معاف کئے گئے قرضوں کی واپسی کے لئے درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں وزیراعظم، وزیر خزانہ، سیکریٹری داخلہ ،خزانہ، چیئرمین نیب ، ذوالفقار مرزا، فہمیدہ مرزا، جہانگیر ترین، شیریں مزاری، اور اعظم سواتی کو فریق بنایا گیا ہے ۔ جمعرات کو دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملک کے قومی خزانے سے گزشتہ تیس سال میں 4 کھرب روپے کے قرضے معاف کئے گئے جن میں ن لیگ کی دور حکومت کے دو سالوں میں 280 ارب روپے معاف کئے گئے اور پہلے سال میں 41 کمپنیوں کو 6 ارب روپے کے قرضے معاف کئے گئے،دوسرے سال میں 35 کمپنیوں کو 4 ارب روپے اور تیسرے سال میں عبداللہ پیپرز کو 154 ارب کے قرضے معاف کئے ،قرضے سازباز کرکے معاف کروائے گئے۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید موقف اختیار کرتے ہوئے عدالت عظمٰی سے استدعا کی گئی ہے کہ قرضے معاف کرانے کامقصد قومی خزانے کو نقصان پہچانا تھامعاف کرنے اور کرانے والوں کے خلاف آئین کے تحت کاروائی کی جائے اوران کے نام ای سی ایل میں شامل کئے جائیں،درخواست میں سینیٹ میں قرضوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب کو حصہ بنایا گیا ہے اور جواب میں جو قرضہ معاف کرانے والے 52 افراد کی فہرست بھی درخواست کے ساتھ منسلک ہے ، درخواست گزار محمود اختر نقوی نے سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں درخواست جمع کرائی ہے ۔

متعلقہ عنوان :