ملک بھر کے وکلا کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف اقوام متحدہ میں یادداشت پیش کرنیکا اعلان

جمعرات 28 جولائی 2016 15:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء) لاہور ہائی کورٹ بار، سپریم کورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی کیخلاف پاکستان بھر کے وکلاء رہنماؤں کی نمائندگی کرتے ہوئے آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفترجاکر یادداشت پیش کرنے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ پاکستان بھر کی وکلاء برادری مظلوم کشمیریوں کے قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہے۔

کشمیر کو پاکستان سے الگ نہیں سمجھتے۔ مظلوم کشمیریوں کی مدد کیلئے تمام بین الا قوامی فورمز پر اس مسئلہ کو اٹھائیں گے۔ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر واضح پالیسی اختیار کرے۔ معصوم بچوں کے قتل اور سینکڑوں افرا د کی بینائی ضائع ہونے پراقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

وکلاء برادری کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے میں کسی صورت پیچھے نہیں رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل اسد منظور بٹ، لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر رانا ضیاء عبدالرحمن، لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری جنرل محمد انس غازی، لاہور بار کونسل کے ارشد جہانگیر جھوجھہ و دیگر وکلاء رہنماؤں نے ہائی کورٹ چوک میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کیخلاف مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر راؤ طاہر شکیل ایڈووکیٹ، عبدالماجد چوہدری، تحریک آزادی کشمیر کے سیکرٹری جنرل حافظ خالد ولید،رانا عبدالحفیظ، کامران نصیر عباس، سید عبدالرحمن نقوی،خلیق یزدانی اور عبدالشکور ایڈووکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل اسد منظور بٹ نے کہا کہ کشمیرمیں ظلم و بربریت کا بازار گرم ہے ۔پاکستان بھر کے وکلاء بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ پوری دنیا کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن کشمیر میں مظلوم مسلمانوں کا جو خون بہایا جارہا ہے اس پر ان کی زبانیں خاموش ہیں۔ بین الاقوامی دنیا کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی پر اندھی ہو چکی ہے۔ پاکستان بھر کی وکلاء برادری ہر لحاظ سے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور کشمیری مسلمانوں پر جاری ظلم کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔

بنگلہ دیش میں پھانسیوں پر خاموشی اختیار کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ۔ اب کشمیر ی پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں تو میں سمجھتاہوں کہ حکومت پاکستان کو واضح موقف اختیارکرنا چاہیے۔ آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ دفتر یاد داشت پیش کئے جانے کے موقع پر سپریم کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار ، لاہور بار ایسوسی ایشن اور لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن سمیت پاکستان بھر سے وکلاء تنظیموں کی نمائندگی موجود ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف وکلاء برادری بھرپور احتجاج جاری رکھے گی۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر رانا ضیاء عبدالرحمن نے کہاکہ وکلاء موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی سے اتفاق نہیں کرتے ۔میں سمجھتاہوں کہ یہ پالیسی سردمہری پر مبنی ہے۔ وہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا رہے جس سے کشمیر کا مسئلہ حل کی جانب بڑھے ۔ سفارتی سطح پر اس مسئلہ کو نہیں اٹھایا جارہا ۔

وکلاء برادری حکومت پاکستان سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اس مسئلہ پر واضح پالیسی اختیار کی جائے اور بتایا جائے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ملکی و غیر ملکی سطح پرکیا کرنا چاہتی ہے؟تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ عملی طور پر کشمیریوں پر مظالم کے خاتمہ کیلئے حکومت کردار ادا کر رہی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری جنرل محمد انس غازی نے کہاکہ وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں کا ایک نمائندہ وفد وکلاء کی کثیر تعدادکے ہمراہ آج اسلام آباد میں اقوام متحدہ دفتر جا کر یادداشت پیش کرے گاکہ دنیا میں انسانی حقوق کے ٹھیکیدار ادارے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کیوں نہیں کرتے؟اور اس مسئلہ کو التوا میں کیوں رکھا جارہا ہے؟ اگر وہ کشمیر کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کرتے تو ہم اقوام متحدہ کی اہلیت کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

پیرو میں دس ہزار جانور مارے گئے تو پوری دنیا سراپا احتجاج بن گئی لیکن مقبوضہ کشمیر میں معصوم بچوں، عورتوں کا قتل اور پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیاروں سے ان کی آنکھیں ضائع ہونے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وکلاء برادری متحد ہو کر کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے میں ہم کسی صورت پیچھے نہیں رہیں گے۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ حقوق انسانی کی تنظیمیں بہت واویلا کرتی ہیں لیکن کشمیرمیں انسانی حقو ق کی پامالیوں پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔ محمد انس غازی نے کہاکہ ہم کشمیر کو پاکستان سے الگ نہیں سمجھتے یہ ان شاء اللہ پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا۔ لاہور بار کونسل کے صدر ارشد جہانگیر جھوجھہ نے کہاکہ ہم کشمیریوں پرڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وکلاء کشمیر کاز میں مکمل طور پر آپ کے ساتھ ہیں اور یو این دفتر یاد داشت پیش کرنے کے موقع پر بھی ہم سینئر وکلاء رہنماؤں کے ہمراہ ہوں گے۔ آنے والے دنوں میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف ہمارا یہ ا حتجاج مزید مضبوط ہو گا۔