سپریم کورٹ کراچی رجسٹری:عدلیہ کیخلاف سوشل والیکٹرانک میڈیا پرمہم کیس کی سماعت

امریکا میں بیٹھ کرکوئی پاکستان کوبدنام کرےاورہم کچھ نہیں کرسکتے؟جسٹس امیرہانی مسلم کے ریمارکس۔۔ کیا آپ کی واٹس ایپ تک رسائی ہے کہ ایسا مواد پھیلانےوالےکوپکڑا جاسکے؟جسٹس فیصل عرب۔۔۔واٹس ایپ پر وڈیو وائرل کی گئی ہے،ہم صرف ای میل ٹریس کرسکتےہیں۔اٹارنی جنرل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 28 جولائی 2016 15:12

کراچی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28جولائی2016ء) :سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں عدلیہ کے خلاف سوشل والیکٹرانک میڈیا پرمہم کیس کی سماعت ہوئی۔جس میں سپریم کورٹ کے جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیے ہیں‌ کہ امریکا میں بیٹھ کرکوئی پاکستان کوبدنام کرےاورہم کچھ نہیں کرسکتے؟۔جبکہ جسٹس فیصل عرب کیاایسا صرف پاکستان میں ہےیاامریکا میں بھی ایساموادروکانہیں جاسکتا؟انہوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کی واٹس ایپ تک رسائی ہےایسا مواد پھیلانےوالےکوپکڑا جاسکے؟۔

اس موقعہ پرسماعت کے دوران اٹارنی جنرل،چیرمین پی ٹی اے اور ڈائرکٹرایف آئی اےکراچی شاہدحیات نے عدالت میں دلائل پیش لیے اور عدالت کو غیرممنوعہ مواد کی نشریات روکنے سے متعلق آگاہ بھی کیا۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ واٹس ایپ پر وڈیو وائرل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ہم صرف ای میل ٹریس کرسکتےہیں۔چیرمین پی ٹی اے نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا کامین سرورامریکامیں ہے،کارروائی ممکن نہیں۔

جبکہ واٹس ایپ کےذریعےمواد پھیلانےوالےکوٹریس کرناممکن نہیں ہے۔سوشل میڈیاکےذریعے وائرل کرنےوالےکو پکڑا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کی ورڈزسےعدلیہ مخالف مواد ٹریس کرنےکی کوشش کررہےہیں۔ڈائرکٹرایف آئی اےکراچی شاہدحیات نے عدالت کوبتایا کہ سوشل میڈیا پرجعلی اکاؤنٹس کا کوئی تدارک نہیں۔صرف عدالتی حکم پر سوشل میڈیاانتظامیہ سےرجوع کیاجاسکتا ہے۔