انڈونیشیا میں بے گناہ قید پاکستانی شہری کو ڈیتھ زون میں پہنچا دیا گیا

آپ اپنے شوہر کی لاش کہاں وصول کرنا پسند کریں گی ‘پراسیکیوٹر کا اہلیہ سے ٹیلیفونک رابطہ پاکستانی شہری ذوالفقار کے معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے ‘پاکستانی سفیر

جمعرات 28 جولائی 2016 14:27

جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) انڈونیشیا میں منشیات کے جھوٹے الزام میں سزائے موت پانے والے پاکستانی شہری ذوالفقار علی کو ڈیتھ زون میں پہنچا دیا گیا غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشین حکام نے پاکستانی شہری ذوالفقار علی سمیت 14 افراد کو سزائے موت دینے کیلئے مخصوص جزیرے نساکم بنگن پہنچا دیا ہے جہاں انھیں سزائے موت دے دی جائے گی۔

انڈونیشین حکام نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت ہر قسم کا بین الاقوامی دباوٴ مسترد کرتے ہوئے اپنی عدالتوں کے سزائے موت پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے اور ڈیتھ زون میں 17 ایمبولنسز بھی پہنچا دی گئی ہیں جن میں 14 تابوت بھی موجود ہیں۔پاکستانی شہری ذوالفقار علی کی انڈونیشین نژاد اہلیہ نے کہاکہ پراسیکیوٹر نے ان سے ٹیلی فون کر کے پوچھا کہ بتائیں آپ اپنے شوہر کی لاش کہاں وصول کرنا پسند کریں گی ‘اس کے علاوہ سزائے موت پانے والے تمام افراد کے اہل خانہ کو بتا دیا گیا کہ ملاقات کا وقت ختم ہو چکا ہے اور انڈونیشیا کے روحانی کونصلرز نے مخصوص لباس بھی زین تن کر لیا قبل ازیں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم انڈویشیا کے لیگل سسٹم پر یقین رکھتے ہیں لیکن پاکستانی شہری ذوالفقار کے معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ذوالفقار علی لاہورکا رہائشی ہے جو 15 سال قبل روزگار کیلئے انڈونیشیا گیا تھا جہاں اس کی دوستی بھارتی شہری گردیپ سنگھ کے ساتھ ہوئی جس نے اسے ہیروئن اسمگلنگ کے مقدمے میں پھنسا دیا اور الزام لگایا کہ میرے ساتھ ہیروئن اسمگلنگ میں ذوالفقار بھی ملوث ہے جس کے بعد دونوں کو سزائے موت سنا دی گئی تھی۔