گڑھی شاہو سے لا پتہ ہونے والی بچی کا کوئی سراغ نہ مل سکا ،والد کی مدعیت میں نا معلوم افراد کیخلاف اغواء کا مقدمہ درج

جمعرات 28 جولائی 2016 13:34

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) صوبائی دارلحکومت کے علاقہ گڑھی شاہو سے بدھ کی شب لاپتہ ہونے والی 11 بچی کے اغواء کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کر لیا گیا جبکہ کوٹ لکھپت اور لیاقت آباد سے لاپتہ ہونے والے 2بچے گھر وں کو واپس آگئے ، دونوں والدین سے جھگڑ کر گھر سے چلے گئے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں کمسن بچوں کے لاپتہ ہونے کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔

بدھ کی شب گڑھی شاہو ریلوے کالونی کی 11سالہ طوبیٰ گھر سے سودا سلف لینے نکلی جو واپس گھر نہ آئی ۔ بچی کے والدین نے اہل علاقہ کے ہمراہ بچی کو کافی تلاش کیا مگر کوئی سراغ نہ مل سکا ۔ پولیس نے گزشتہ روز والد عبدالحبیب کی مدعیت میں بچی کے اغواء کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی تلاش جاری ہے اور اس کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔

بدھ کی شب بھی ریلوے کالونی اور گڑھی شاہو کے اطراف میں واقع کچی آبادیوں میں سرچ آپریشن کیے گئے مگر تاحال بچی کاکوئی سراغ نہیں مل سکا ۔ دوسری جانب کوٹ لکھپت کے علاقہ سے 23 جولائی کو لاپتہ ہونے والا 14سالہ عمر گھر واپس آگیا ۔پولیس کے مطابق عمر والدین سے جھگڑے کے بعد گھر سے چلا گیا تھا اور اس کے والد نے اغواء کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا ۔ جبکہ لیاقت آباد سے بھی 24جولائی کو لاپتہ ہونے والا 14سالہ عدیل گھر واپس آگیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عدیل مدرسے میں پڑھتا تھا اور وہ بھی والدہ سے جھگڑ کر گھر سے چلا گیا تھا جو اب خود ہی واپس آگیا ہے ۔واضح رہے کہ پنجاب میں بچوں کے اغواء کی وارداتوں پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی ازخود نوٹس لے رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :