لاہور میں بچوں کے اغواءکے بڑھتے ہوئے واقعات سے والدین شدید پریشان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 جولائی 2016 13:25

لاہور میں بچوں کے اغواءکے بڑھتے ہوئے واقعات سے والدین شدید پریشان

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28جولائی۔2016ء) پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بچوں کے اغواءکے واقعات میں اضافے سے والدین میں شدید پریشانی پائی جاتی ہے -امراءنے حالات کے پیش نظر اپنے بچوں کے دوبئی اور دیگر ممالک میں منتقل کردیا ہے تو عام شہریوں نے بچوں کے باہر آنے جانے پر پابندیاں عائدکررکھی ہیں مگر ان اقدامات کے باوجود بچوں کے اغواءکا سلسلہ نہ رک سکا ، لاہور سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید تین بچے لاپتہ ہو گئے ہیں۔

جبکہ پولیس مقدمے کے اندراج تک محدود ہے ، کوئی بچہ کھیلنے نکلا تو کوئی سودا سلف لینے مگر واپس نہیں لوٹا، لاپتہ بچوں کے والدین شدت غم سے نڈھال ہیں۔لاہورمیں بچوں کے لاپتہ ہونے کا سلسلہ تھمنے کی بجائے مزید تیز ہوگیا۔

(جاری ہے)

بچوں کےساتھ والدین بھی سہم کر رہ گئے ہیں جن کے بچے غائب ہیں،ان کی حالت تو قابلِ رحم ہے ہی،دیگر والدین اوربچے بھی سہمے سہمے،ڈرے ،ڈرے ہیں۔

تاج پورہ کی رہائشی کنیز بی بی نے بتایا اس کا15سال کا بیٹا منگل کو گھر سے نکلا ،پھر لوٹ کر نہیں آیا۔ریلوے کالونی گڑھی شاہوکے رہائشی حبیب کی سوداسلف لینے جانےوالی11سال کی بچی بھی لاپتہ ہے ،والدین کا الزام کہ پولیس نے اطلاع کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی،بچی کے لاپتہ ہونے پراہل علاقہ سراپاءاحتجاج ہیں۔نشترکالونی سے بھی10سال کا بچہ لاپتہ ہو گیا،والدین کے مطابق ان کا بچہ کھیلنے کی لئے گھر سے گیاتھا،،تھانہ نشترکالونی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف اغواءکا مقدمہ تودرج کر لیا ،مگربچے کاکچھ پتہ نہیں چل سکا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق لاہو رسے 30بچے تاحال لاپتہ ہیں جن کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں تاہم پولیس کایہ بھی دعویٰ ہے کہ پنجاب سے رواں سال کے دوران لاپتہ ہونےوالے681 میں سے 640 بچے مل چکے ہیں،اس طرح ریکوری کی شرح 96 فیصد ہے۔

متعلقہ عنوان :