پاکستان کو نظرانداز کرنا خطرناک ہوگا، امریکی سینیٹر

جمعرات 28 جولائی 2016 13:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جولائی۔2016ء) امریکی سینیٹ کمیٹی برائے آرمڈ سروسز کے چیئرمین جون میک کین نے زور دیا ہے کہ امریکا، پاکستان اور افغانستان اپنے اختلافات پر قابو پائیں اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مل کر حصہ لیں۔فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک مضمون میں سینیٹر میک کین نے اس بات پر زور دیا کہ 'پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں امریکی مشن بہت مشکل ہوجائے گا'۔

انھوں نے لکھا، 'جتنا جلد پاکستان، امریکا اور افغانستان اپنے مشترکہ دہشت گرد دشمنوں کے خلاف مل کر کام کریں گے، قومیں، یہ خطہ اور دنیا بہتر ہوجائے گی'۔یاد رہے کہ سینیٹر میک کین نے رواں ماہ کے آغاز میں پاک-افغان خطے کا دورہ کیا تھا، جہاں پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقات میں انھوں نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے حوالے سے بات کی، انھوں نے شمالی وزیرستان کو بھی دورہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے اپنے مضمون میں سینیٹر میک کین نے لکھا کہ اس دورے کے دوران انھیں معلوم ہوا کہ افغانستان میں امریکی مشن اب بھی ویسا ہی ہے، جیسا کہ یہ 2001 میں تھا، جس کا مقصد دہشت گرد نیٹ ورکس کو تباہ اور انھیں شکست دینا تھا۔ انھیں اس بات کا بھی احساس ہوا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مزید تعاون ضروری ہے۔انھوں نے لکھا، اس دورے کے دوران وہ اس بات پر قائل ہوئے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی بہتری کے حوالے سے حکمت عملیاں واضح تھیں، یعنی امریکی فوجیوں کی سیفٹی اور افغانستان میں ان کے مشن کی کامیابی، جبکہ یہ پاکستان اور امریکا کی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے کے استحکام کے لیے بھی ضروری تھا۔

متعلقہ عنوان :