سیالکوٹ میں سیلابی ریلا شہرمیں داخل ہوگیا‘درجنوں نواحی دیہات زیرآب آگئے

لاہور، راولپنڈی، گجرات، سمبڑیال، سیالکوٹ، ایبٹ آباد، دیربالا،گوجرانوالہ، سمیت پنجاب کے بالائی اور وسطی علاقوں میں شدید بارشوں نے معمولات زندگی متاثر‘گجرات میں ریکارڈ135ملی میٹربارش

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 جولائی 2016 11:10

سیالکوٹ میں سیلابی ریلا شہرمیں داخل ہوگیا‘درجنوں نواحی دیہات زیرآب ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28جولائی۔2016ء) سیالکوٹ میں نالہ ایک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے ، بند ٹوٹنے سے سیلابی ریلہ شہری علاقوں میں داخل ہو گیا ، چٹی شیخاں کے مقام پر نالہ پلکھو میں بھی طغیانی ہے۔ متاثرین کیلئے بنایا جانے والا فلڈ ریلیف کیمپ بھی سیلابی پانی سے بھر گیا۔چٹی شیخاں کے مقام پر نالہ پلکھو بھی طغیانی کی ذد میں ہے۔

ٹھاٹھیں مارتا سیلابی ریلا جہاں جہاں سے گزرا ہر چیز ساتھ بہا لے گیا۔ کئی مقامات پر سیلابی پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔ نیکا پورہ ، نظام پورہ ، ،پسرور روڈ ، میانی گوپالپور، جودھے والی، رائے پور اور سیدانوالی سمیت متعدد دیہات زیر آب آ چکے ہیں۔انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے بنائے گئے فلڈ ریلیف کیمپ میں بھی سیلابی پانی داخل ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

متاثرین کا کوئی پرسان حال نہیں ،امدادی بینرز تو آویزاں ہیں۔ تاہم ضلعی انتظامیہ کا دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں۔ دوسری جانب پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں نے سیلابی صورتحال پیدا کردی، بارشوں سے اب تک 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ لینڈسلائیڈنگ،گھروں کی چھتیں اوردیواریں گرنے کے بھی کئی واقعات پیش آئے ہیں۔

بارشوں نے کئی چھوٹے بڑے شہروں میں تباہی مچادی، نالے ابل گئے،شہروں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی، کئی افراد بارش کے باعث ہونے والے مختلف حادثات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔لاہور، راولپنڈی، گجرات، سمبڑیال، سیالکوٹ، ایبٹ آباد، دیربالا،گوجرانوالہ، سمیت پنجاب کے بالائی اور وسطی علاقوں میں شدید بارشوں نے معمولات زندگی شدید متاثر کیے،سب سے زیادہ بارش گجرات میں 135 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

سڑکوں پر کھڑے پانی نے گاڑیاں خراب کیں،تیز بارش سے پنڈی میں کالج کی دیوار گاڑیوں پر آگری،ہائی ٹینشن وائر بھی ٹوٹ گئے،نارروال میں نالہ ڈیک میں بارش سے اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ گوجرانوالہ میں سیم نالے کا بند ٹوٹ گیا، سیلابی پانی سے کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ایبٹ آباد اور ملحقہ علاقوں میں 5گھنٹوں کی موسلا دھاربارش سے سڑکیں تالاب بن گئیں، متعدد گھروں کی دیواریں گر گئیں، مکان پر مٹی کا تودہ گرنے اور مختلف حادثات میں اموات بھی ہوئیں۔مانسہرہ روڈ بھی برساتی ر یلے کی زد میں آگیا جہاں سپلائی ایریا سے میر پور تک مرکزی شاہراہ پر آمد ورفت معطل ہوگئی اور گاڑیاں بند ہو کر پانی میں پھنس گئیں۔

متعلقہ عنوان :