سندھ اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے پیپلز پارٹی کی قیادت اپنے ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری کرنے کیلئے کوشاں

بدھ 27 جولائی 2016 23:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جولائی ۔2016ء) سندھ اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت اپنے ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔ بیرون ملک موجود پیپلز پارٹی کے ارکان کو وطن واپس بلا لیا گیا ہے ۔ ان میں سے کچھ ارکان جمعرات تک کراچی پہنچ جائیں گے جبکہ کچھ ارکان پاکستان نہیں آئیں گے ۔

انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میر نادر مگسی بدھ کو امریکا سے اور میر ہزار خان بجارانی فرانس سے کراچی کے لیے روانہ ہو چکے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سید علی نواز شاہ لندن میں ہیں ۔ ان کی طبعیت خراب ہے ۔ وہ پاکستان نہیں پہنچ سکیں گے ۔ پیپلز پارٹی نے سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا کو نئے وزیر اعلیٰ سندھ کی ووٹنگ کے لیے نہیں بلایا ہے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے دو ارکان سندھ اسمبلی شرجیل انعام میمن اور سید اویس مظفر دبئی میں ہیں ۔ وہ بوجوہ پاکستان نہیں آئیں گے ۔ توقع ہے کہ پیپلز پارٹی کے 91 ارکان میں سے 87 یا 88 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے ۔ سندھ اسمبلی کے 168 کے ایوان میں سے سادہ اکثریت کے لیے 85 ارکان کی ضرورت ہے ۔ نئے قائد ایوان کے انتخاب میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے زیادہ ارکان شرکت نہیں کر سکیں گے کیونکہ کچھ ارکان طویل عرصے سے بیرون ملک قیام پذیر ہیں ۔

ایم کیو ایم کے ارکان دلاور خان اور بلقیس مختیار ایم کیو ایم کو چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں لیکن ان کا استعفیٰ ابھی منظور نہیں ہوا ہے ۔ توقع ہے کہ ایم کیو ایم کے 50 میں سے تقریباً 39 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے تمام 11 ارکان کی حاضری متوقع ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے 9 میں سے 8 ارکان ووٹ ڈالیں گے کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے ایک رکن عرفان اللہ خان مروت کی رکنیت کا معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے 4 میں سے 3 ارکان ووٹ ڈالیں گے کیونکہ ایک رکن سید حفیظ الدین پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں اور سندھ اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہو چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :