سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا اپنے ملازمین کیلئے نشست کا انعقاد

نشست میں ایس ای سی پی ایکٹ1997 میں ہونے والی تبدیلیوں سے ملازمین کو روشناس کرایا گیا

بدھ 27 جولائی 2016 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء ) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے اپنے ملازمین کے لئے ایک نشست کا انعقاد کیا تاکہ انہیں ایس ای سی پی ایکٹ1997 میں ہونے والی تبدیلیوں سے روشناس کرایا جا سکے۔ ایس ای سی پی کے چیئرمین جناب ظفر حجازی، سابقہ چیئرمین ایس ای سی پی ڈاکٹر طارق حسن، سابقہ چیئر پرسن، مسابقتی کمیشن محترمہ راحت کونین حسن اور چیف پراسیکیوٹر جناب مظفّر مرزا نے ایس ای سی پی ایکٹ1997 میں ہونے والی ترامیم کی اہمیت سے آگاہ کیا۔

یہ ہدایاتی نشست اس امر کے پیش نظر منعقد کی گئی کہ یہ بل جناب صدر کی منظوری کے بعد جلد ہی نافذ ہونے والا ہے۔ چنانچہ ایس ای سی پی کے چیئرمین جناب ظفر حجازی نے اپنے تمام افسران کو یہ ہدایات دیں کہ وہ مذکورہ ایکٹ سے واقفیت کے لئے ضروری اقدامات کریں تاکہ کمیشن احسن طریقے سے اپنے فرائض سرانجام دے سکے۔

(جاری ہے)

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ترامیم سرمایہ اور مالیاتی خدمات کی مارکیٹ، کارپوریٹ سیکٹر اور صنعت بیمہ پر کنٹرول اور نگرانی میں آسانی پیدا کریں گی۔

چیئرمین ظفر حجازی نے خاص طور پر اس اہم نکتہ پر زور دیا کہ اس بل نے ایس ای سی پی کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ کر دیا ہیاور ہمیں انہیں شفافیت اور غیر جانبداری سے سرانجام دینا ہے اس لئے ایس ای سی پی کا ہر ملازم اس ذمہ داری کو بخوبی نبھائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بل حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کا حصّہ ہیاور مستقبل میں اس طرح کی مزید چیزوں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر طارق حسن نے کہا کہ ان ترامیم کے باعث ایس ای سی پی مناظمتی اور مالیاتی طور پر مزید آزاد ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کمیشن کی سرگرمیوں کو مزید وسعت دی گئی ہے تاکہ ان میں شریعہ کے مطابق مالیاتی مصنوعات کی ترقی میں آسانی، کارپوریٹ سیکٹر (نجی اورسرکاری) میں صحتمندانہ نمو، اچھی کارپوریٹ گورننس کا فروغ، سرمایہ کاروں میں آگہی پیدا کرنا وغیرہ شامل کی جا سکیں۔

محترمہ راحت کونین صاحبہ نے ایک آزاد آڈٹ اوورسائٹ بورڈ کے قیام کے حوالے سے ترامیم کا جائزہ پیش کیا۔ ان کے مطابق یہ آزاد بورڈ پبلک مفاد کی کمپنیوں کے آڈٹ کے معیار اور سرمایہ کاروں اور عوامی مفاد کے تحفظ کے لئے خود انضباطی ادارے (ایس آر او) کے قیام کو یقینی بنائے گا۔ ایس ای سی پی کے چیف پراسیکیوٹر نے کمیشن کی جانب سے خلاف ورزیوں پر احکامات کے حوالے سے روشنی ڈالی اور معائنہ، تفتیش، نفاذ اور معلومات کی طلبی کے اختیار کے متعلق آگاہ کیا۔ انھوں نے مزید یہ کہا کہ بل کی ترامیم میں مالیہ اراضی کے بقایا جات کی وصولی کے علاوہ عدالت کے ذریعے جرمانوں کی بازیابی کا بھی ایک مؤثر نظام متعارف کرایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :