وفاقی وز یر سینیٹر کامران مائیکل نے انسانی حقوق کے شعبہ میں کام کرنے والے تمام فریقین سے ملاقات، انسانی خدمت کے کام کو منظم کرنے کیلئے سرکاری اور سول نمائندوں کی جماعت تشکیل دینے کی تجویز

بدھ 27 جولائی 2016 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق سینٹر کامران مائیکل نے انسانی حقوق کے شعبہ میں کام کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی جو انسانی حقوق کا معیار بلند کر نے کیلئے اجتماعی طور پر قانون کی حکمرانی اور انصاف کے حصول کیلئے کا م کرتے ہیں۔ اس سلسلہ میں عملی اقدام اٹھانے کیلئے وفاقی وزیر نے نہ تجویز پیش کی کے اس کام کو باقاعدہ منظم کرنے کیلئے سرکاری اور سول نمائندوں کی ایک جماعت تشکیل دی جائے جو ملک میں قانون کی حکمرانی کیلئے ادارتی فریم ورک کے انضمام اور معاونت کیلئے جائزہ لے۔

وفاقی وزیر نے اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر تقریر کی جس کا عنوان ــ'قانون کی حکمرانی کی مضبوطی ، بیان ایڈیک تھاـ'اس تقریب کا انعقاد ڈولیمنٹ آلٹر ان کا رپوریٹڈ سول سوسائٹی کی انہاسڈ ڈیموکریٹک اکا?نٹیبلٹی اور سوک انگیجمنٹ منصوبہ کی تین سالہ کارکردگی کا جائزہ لینا تھاجو30ستمبر کو ختم ہو، سول سوسائٹی کی تنظیم نے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ سٹالز پر ڈاکو مینٹر یز اور اشاعت کے دیگر مود کے ذریعے کیا۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کے تحفظ اور بنیادی حقوق کی آزادی جو جمہوری معاشرہ کیلئے ضروری ہیں پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ہم جانتے ہیں کہ ممالک کا بین الاقوامی تصور انسانی حقوق کی بہتری کیساتھ منسلک ہونے سے ہی بلند ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور ترقی کیلئے کوشاں ہے اور اس کو یقینی طور پر آئین میں شامل کرتی ہے حکومت کے مجوزہ ایکشن پلان کیلئے 750ملین روپے ادارتی مینکزم کیلئے مختص کیے گئے۔

یہ رقم انسانی حقوق کی تعلیم ، حساسیت، آگاہی، تحقیق و رابطہ، انسانی حقوق کے اداروں کی ترقی پر خرچ کی جائیگی اور غریب ، متاثرین کی قانونی معاونت کیلئے بھی انڈومنٹ فنڈ رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک قومی ٹاسک فورس اس سلسلہ میں جائزی لے گی اور مانیٹر بھی کرے گی۔