سائبر کرائم بل کی بعض شقوں پرصحافیوں کا شدید تحفظات کا اظہار ، سینٹ اجلاس کی کوریج کا احتجاجاً بائیکاٹ

بل کی بعض شقیں آزادی اظہار رائے سے متصادم ہیں ، صحافی اس کی زد میں آئیں گے، سینٹ کمیٹی کے منظور کردہ بل میں پی ایف یو جے کی تجاویز نظر انداز کر دی گئیں، صحافیوں کا موقف چیئر مین سینیٹ کی صحافتی تنظیموں کے وفد کی وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فوری ملاقات کرا نے اورتحفظات دور کرنے کی ہدایت

بدھ 27 جولائی 2016 22:23

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) سائبر کرائمز بل کی بعض شقوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صحافیوں نے سینٹ اجلاس کی کوریج کا احتجاجاً بائیکاٹ کیا اور کہا کہ بل کی بعض شقیں آزادی اظہار رائے سے متصادم ہیں اور صحافی اس کی زد میں آئیں گے، سینٹ کی کمیٹی کی جانب سے منظور کیے گئے بل میں پی ایف یو جے کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو نظر انداز کیا گیا۔

چیئر مین سینیٹ کی مشاہد اﷲ خان کو صحافتی تنظیموں کے وفد سے وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فوری ملاقات کرا کرتحفظات دور کرنے کی ہدایت۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں صحافیوں نے سائبر کرائمز بل کے حوالے سے تحفظات پر اجلاس کی کوریج کا بائیکاٹ کیا۔ بعدازاں سینٹر مشاہد اﷲ خان اور سینٹر میاں عتیق نے صحافیوں سے مذاکرات کئے۔

(جاری ہے)

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ، پی ایف یو جے اور نیشنل پریس کلب کے نمائندوں نے سینٹر مشاہداﷲ خان کو آگاہ کیا کہ مل کی بعض شقوں پر ہمارے تحفظات ہیں اور صحافی اس کی زد میں آئیں گے اور آزادی اظہار کے خلاف ہیں۔

بل کے حوالے سے قومی اسمبلی میں پیش کرنے سے منظور شدہ بل پر ہماری تجاویز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ سینٹ سے منظوری سے قبل وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ہمارے مذاکرات کرائے جائیں۔مشاہد اﷲ خان کی جانے سے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سے صحافیوں کے وفد سے ملاقات کرانے کے وعدے پر صحافیوں نے بائیکاٹ کو ختم کیا۔ چیئر مین سینٹ نے سینٹر مشاہد اﷲ خان کو ہدایت کی کہ صحافیوں کی جانب سے شدید تحفظات سامنے آئے ہیں ان سے متعلقہ وزیر کی جلد ملاقات کرائی جائے اور تحفظات دور کئے جائیں۔(م ا/و خ )

متعلقہ عنوان :