آرمی چیف اب ہمیں انصاف دلوائیں

سانحہ ماڈل ٹا ؤن کے ذمہ داروں کو سزا دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘ صبر کا پیمانہ لبریزہوگیا تو حکمران 14اگست کا دھرنا بھی بھول جائیں گے‘مودی سے رنگین پگڑیوں کے تحفے لینے والے فون کر کے مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند کیوں نہیں کرواتے؟ ‘31جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کا قومی مشاورتی اجلاس ، آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے‘ عوامی تحریک کی ایگزیکٹوکونسل کااجلاس 29 جولائی کو طلب کرلیاہے پاکستان عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری کی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو

بدھ 27 جولائی 2016 21:13

آرمی چیف اب ہمیں انصاف دلوائیں

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ایف آئی آر درج کروانے والے سپہ سالار اعلیٰ جنرل راحیل شریف سے پھر کہتے ہیں اب ہمیں انصاف بھی دلوائیں‘جنہوں نے ہماری ایف آئی آر درج نہیں ہونے دی ان کے ہوتے ہوئے ہمیں انصاف کیسے ملے گا؟31جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کا قومی مشاورتی اجلاس ہوگا تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائیگا جس کے بعد اسی روز آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے‘ عوامی تحریک کی ایگزیکٹوکونسل کااجلاس 29 جولائی کو طلب کرلیاہے‘ سانحہ ماڈل ٹا ?ن کو فراموش نہیں کیا جا سکتا اس سانحہ کے ذمہ داروں کو سزا دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘ اگرصبر کا پیمانہ لبریزہوگیا تو حکمران 14اگست کا دھرنا بھی بھول جائیں گے‘ پاکستان کو آئین کی بجائے خواہشات کے مطابق چلایا جارہا ہے اور پاکستان کی بہتری موجودہ حکمرانوں اور اس ظالمانہ نظام سے نجات میں ہے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو دورہ برطانیہ کے بعد علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، صوبائی صدر بشارت جسپال، سیکرٹری اطلاعات نوراﷲ صدیقی، ساجد بھٹی، جواد حامد، راجہ زاہد و دیگر رہنما موجود تھے۔ایئرپورٹ آمد پر کارکنوں نے سربراہ عوامی تحریک پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور گو نواز گو اور خون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا کہ فلک شگاف نعرے لگائے طاہر القادری نے کہا کہ حیرت ہے معاشرہ اور ملکی ادارے موجودہ ظالم ،کرپٹ اور قاتل حکمرانوں کو برداشت کررہے ہیں۔

سارے جہان نے ٹی وی چینلز کے ذریعے ماڈل ٹا?ن میں براہ راست قتل عام دیکھا مگر آج تک سانحہ میں ملوث کوئی ایک ذمہ دار گرفتا رنہیں ہوا۔ اس ظلم کو نگلنے کی کوشش کی گئی تو وہ احتجاج ہو گا کہ لوگ 2014 ء کا دھرنا بھول جائینگے۔انصاف قصاص کی شکل میں لے کر رہیں گے۔ایف آئی آر درج کروانے والے سپہ سالار اعلیٰ جنرل راحیل شریف سے پھر کہتے ہیں اب ہمیں انصاف بھی دلوائیں۔

جنہوں نے ہماری ایف آئی آر درج نہیں ہونے دی ان کے ہوتے ہوئے ہمیں انصاف کیسے ملے گا؟۔وزیراعظم سے پانامہ لیکس کا حساب مانگیں تو بیمارمگر آزاد کشمیر کے خریدے گئے الیکشن کا جشن منانے مظفر آباد پہنچ جاتے ہیں۔قرضے معاف کرنے اور کروانے والوں کو بے نقاب ہونا چاہیے۔ایسی جمہوریت پر لعنت بھیجتے ہیں جو مظلوموں کے انصاف مانگنے پر خطرے میں پڑ جائے۔

پہلے الیکشن کمیشن کے ممبرز کے تقرر کے موقع پر آئین کی ایک شق کی خلاف ورزی ہوئی تھی اب تمام شقیں بدل ڈالی گئیں۔شفاف انتخابات کیلئے آئینی ،سیاسی ،قانونی، انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے۔اصلاحات کے بغیر انتخابات جھرلو اور قوم سے فراڈ ہیں۔یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں 9 ماہ گزر جانے کے بعد بھی بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں ملے۔31 جولائی کے اپوزیشن جماعتوں کے قومی مشاورتی اجلاس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔

منگنیوں پر مودی سے رنگ برنگی پگڑیاں تحفے میں لینے اور سروں پر سجانے والے وزیراعظم اپنے دوست کو فون کر کے مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند کیوں نہیں کرواتے؟ملکوں میں دشمنی اور وزرائے اعظم میں دوستی کی یہ انوکھی مثال ہے۔سربراہ عوامی تحریک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کسی مظلوم کو انصاف ملے گا نہ دہشتگردی اور کرپشن ختم ہو گی۔

نیب کے پاس حکمرانوں کی کرپشن دیکھنے والی آنکھیں ہی نہیں ہیں۔ انہیں صرف ایک ہی چیز نظر آتی ہے کہ اقبال جرم کرنے والوں کو معاف کیسے کرنا ہے۔نیب کو 150 کرپٹ ترین خاندانوں کے مالی جرائم کے میگا سکینڈل بھی آج تک نظر نہیں آئے پانامہ لیکس کی کرپشن کیسے نظر آ ئے گی۔سانحہ ماڈل ٹا?ن میں کسی ایس پی رینک کے پولیس افسر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔قاتل حکمرانوں کو علم ہے کہ کسی ذمہ دار افسر کوپکڑا تو وہ ساری کہانی بے نقاب کر دے گا۔

ایک قتل ہو جائے تو شک کی بنیاد پر گرفتاریاں ہوتی ہیں ،لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے مگر یہاں 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں جن میں سے 14 شہید ہو گئے ،درجنوں زخمی اور معذور ہوئے اور آج تک انصاف کی طرف پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے ظلم کو جو قوم فراموش کر دے گی تو ایسی قوم کو اﷲ بھی معاف نہیں کرے گا۔ہم آئین ،قانون، قرآن، سنت ،بین الاقوامی قوانین، عدل اور انصاف کے مطابق قصاص مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم قانون کے راستے پر چل رہے ہیں۔ اس ملک اور صوبہ میں کون ساایسا جج ہے جس کے ہاتھ اور قلم میں اتنی طاقت ہو کہ وہ ان ظالموں کے اقتدار میں ہوتے ہوئے انہیں سزا سنا سکے۔انہوں نے کہا کہ اب مظلوموں کے ورثاء کو انصاف ملے گا اور وہ وقت قریب ہے۔اب زیادہ دیر نہیں لگے گی۔میں جمہوریت کا قائل ہوں، جمہوریت میرے گھر میں ہے، انصاف ،مشاورت ،اختیارات کی تقسیم، بنیادی حقوق اور جان و مال کے تحفظ کا نام جمہوریت ہے۔

ایسی جمہوریت کو نہیں مانتا جو کرپشن ،دہشتگردی ،دہشتگردوں کی سہولت کاری اور پاکستان کی سالمیت پر سودے بازی کیلئے استعمال ہو۔قومی سالمیت کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو وقت ننگا کرے گا۔وقت نے نہ کیا تو پھر ہم کریں گے۔احتساب کے خوف سے حکمرانوں کی ٹانگیں لڑکھڑا رہی ہیں، انہیں علم ہے احتساب کی تلوار چلنے والی ہے۔سربراہ عوامی تحریک نے کراچی میں فورسز کے جوانوں کی گاڑی پر فائرنگ اور دو شہادتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سول حکومتوں نے آپریشن ضرب عضب کو ناکام بنانے کیلئے سر توڑ کوشش کی۔

ملک میں جو تھوڑا بہت امن نظر آتا ہے وہ آپریشن ضرب عضب کا مرہون منت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل اور بنیادی فیصلوں کیلئے 29تاریخ کو پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا ہے۔یہ پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کااجلا س ہو گااور تمام اضلاع کے صدور،جنرل سیکرٹریز،تحصیل کے صدور اور کونسلرز کی نشستوں پر کامیاب ہونے والے ممبران بھی شرکت کریں گے۔