یمن میں قید شہریوں کی تعداد بارے متضاد اطلاعات ہیں، دفتر خارجہ کے مطابق 10 ، بعض رپورٹس میں زیادہ افراد بتائے جارہے ہیں ،قونصل خانے کے ذریعے ابھی تک قانونی امداد کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، حکومت پاکستانی شہریوں کو چھڑانے کیلئے تمام ممکن قانونی اور سفارتی امداد فراہم کرے گی،یمن میں پھنسے تمام پاکستانیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا ،باقی لوگ اپنی مرضی سے وہاں موجود ہیں

سینیٹ میں وزیر تجارت خرم دستگیر کایمن میں پاکستانی قیدیوں بارے توجہ دلا? نوٹس کا جواب

بدھ 27 جولائی 2016 21:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) سینیٹ میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ یمن میں قید شہریوں کی تعداد بارے متضاد اطلاعات ہیں فارن آفس کے مطابق 10لوگ جبکہ بعض رپورٹس میں زیادہ بتائی جارہی ہے،قونصل خانے کے ذریعے ابھی تک قانونی امداد کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی،تاہم حکومت پاکستان شہریوں کو قید سے چھڑانے کیلئے تمام ممکن قانونی اور سفارتی امداد فراہم کرے گی،یمن میں پھنسے تمام پاکستانیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا،اب جو لوگ یمن میں رہ رہے ہیں وہ اپنی مرضی سے وہاں موجود ہیں۔

وفاقی وزیر بدھ کو ایوان میں سینیٹر مشاہد حسین کی طرف سے یمن میں قید 22پاکستانی قیدیوں بارے توجہ دلا? نوٹس کا مشیر خارجہ کی جگہ جواب دہے رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور یمن کے درمیان کشیدگی کے وقت پاکستانی قونصل خانے نے تمام پاکستانیوں کوبحفاظت وطن واپس لانے کا کامیاب آپریشن کیا تھا اس کے بعد جو پاکستانی وہاں موجود ہیں وہ اپنی مرضی سے رہ رہے ہیں،جولوگ۔

۔۔میں قید بنائے جارہے ہیں ان کی رہائی کے حوالے سے وہاں کی حکومت سے رابطے میں ہیں،ان کی شہریت بھی چیک کی جارہی ہے کہ آیا وہ پاکستانی شہری ہیں بھی یانہیں ان تک قونصل رسائی کیلئے کوشش کی جارہی ہے،ایوان کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں قانونی معاونت فراہم کی جائے گی اوررہائی دلا کر وطن واپس لانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :