موغایشو میں ائیرپورٹ کے قریب دھماکوں کا ایک حملہ آور سابق رکن پارلیمنٹ نکلا

بدھ 27 جولائی 2016 21:02

موغایشو میں ائیرپورٹ کے قریب دھماکوں کا ایک حملہ آور سابق رکن پارلیمنٹ ..

موغادیشو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء ) صومالیہ کے دارالحکومت موغایشو میں ائیرپورٹ کے قریب دھماکوں میں ملوث ایک حملہ آور سابق رکن پارلیمنٹ نکلا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق حرکت شباب مجاہدین تنظیم کی ویب سائٹ پر ایک صوتی ریکارڈنگ جاری کی گئی ہے جو موغادیشو ایئرپورٹ کے قریب حساس مقامات پر خودکش حملہ کرنے والوں میں سے ایک شخص کی ہے۔

یہ شخص صومالی پارلیمنٹ کا سابق رکن صالح نوح اسماعیل عرف "صالح بدبادو" ہے۔صوتی ریکارڈنگ میں 57 سالہ صالح بدبادو کا کہنا ہے کہ وہ اس "مبارک" کارروائی کے ذریعے اﷲ کی رضا چاہتا ہے اور اس نے کفار(صومالی حکومتوں کی جانب اشارہ) کے ساتھ کام سے توبہ کر لینے کے بعد یہ راستہ اختیار کیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق سابق رکن پارلیمنٹ نے ایک ٹرک کے ذریعے منگل کے روز سکیورٹی چیک پوسٹ کو توڑتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایک کمپانڈ کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

کارروائی میں 13 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت کمپانڈ کے محافظین کی ہے۔دوسرا حملہ ایک نوجوان نے اسی سیکورٹی چیک پوسٹ پر کیا۔ نوجوان کی گاڑی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ اپنے ہدف پر پہنچنے سے پہلے دھماکے سے تباہ ہو گئی۔صالح نوح اسماعیل 1960 میں صومالیہ کے شمال میں پیدا ہوا۔ اس نے سابقہ فوجی حکومت کے ساتھ کام کیا۔ بعد ازاں اسے شمالی محاذوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

مذکورہ محاذوں نے گزشتہ صدی میں اسی کی دہائی کے اواخر میں صدر سیاد بری کے خلاف بغاوت کی تھی۔صومالیہ میں خانہ جنگی کے بعد پہلی عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد وہ 2000 میں جیبوتی میں قائم کی جانے والی عبوری پارلیمنٹ کا رکن بن گیا۔ وہ فروری 2010 تک اپنے عہدے پر فائز رہا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ سے علاحدہ ہو کر حرکت شباب مجاہدین سے جا ملا جس کو دارالحکومت موگادیشو کے کئی حصوں پر کنٹرول حاصل تھا۔خود کو حرکت شباب کے حوالے کرنے کے بعد سے صالح میڈیا سے غائب ہو گیا۔

متعلقہ عنوان :