اطلاعات و نشریات کی ذیلی کمیٹی کانجی ٹی وی چینل پر فوج کو مارشل لا پر اکسانے سے متعلق پروگرام کا نوٹس ، آرٹیکل 6 کے اطلاق سے متعلق پیمرا کے قانونی ماہرین سے رائے مانگ لی

جمہوریت کے خلاف فوج کو اکسانے ،وزیر اعظم ہاؤ س اور ایوان صدر پرقبضے کی باتیں آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتی ہیں،چیئرمین کمیٹی عمران ظفر لغاری کے ریمارکس کمیٹی کا ڈاکٹر عاصم کے بیان کی ویڈیو میڈیا پر نشر ہونے کی تحقیقات کا فیصلہ ،پیمرا سے تفصیلات طلب کر لیں

بدھ 27 جولائی 2016 20:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کی ذیلی کمیٹی کانجی ٹی وی چینل پر فوج کو مارشل لا پر اکسانے سے متعلق پروگرام کا نوٹس لیتے ہوئے نجی ٹی وی چینل پر آرٹیکل سکس کے اطلاق سے متعلق پیمرا کے قانونی ماہرین سے رائے مانگ لی ۔ چیئرمین کمیٹی عمران ظفر لغاری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے خلاف فوج کو اکسانے اور وزیر اعظم ہاؤ س اور ایوان صدر پرقبضے کی باتیں آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتی ہیں۔

کمیٹی کا ڈاکٹر عاصم کے بیان کی ویڈیو میڈیا پر نشر ہونے کی تحقیقات کا فیصلہ ،پیمرا سے ویڈیو نشر کر نے والے چینلز کی تفصیلات طلب کر لیں۔منگل کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عمرا ن ظفر لغاری کی زیر صدار ت پیمرا ہیڈ کورٹر میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کمیٹی ممبران کے علاوہ چیئر مین پیمرا ابصار عالم اور پیمرا کے دیگر حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی کی عدم شرکت پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین کمیٹی عمران ظفر لغاری کا کہنا تھا کہ پی بی اے حکام آئندہ اجلاس میں شریک نہ ہونے تو وارنٹ گرفتاری جاری کرینگے ۔ قائمہ کمیٹی کا ڈاکٹر عاصم بیان کی ویڈیو میڈیا پر نشر ہونے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا اور ہدایت کی کہ پیمرا ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان نشر کرنے والے ٹی وی چینل کی تفصیلات فراہم کرے ۔ چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا تھا کہ پیمرا قوانین میں ٹی وی چینلز کو ایسی ویڈیواور بیانات سے روکنے اکا ختیار نہیں ہے ،ٹی وی چینلز پر دوسرے ممالک کے پاسپورٹ رکھنے والے ملک کے آئین اور اداروں کو گالیاں دیتے ہیں ، پیمرا کے پاس ملک اور آئین کے خلاف بات کرنے والے شخص پر پابندی لگانے کا اختیار نہیں ہے ، میڈیا کی قربانیوں کامذاق اڑانے پر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے۔

(رڈ)