ہسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں تعینات کئے گئے ڈاکٹرز خصوصی طو رپر تربیت یافتہ ہونا چاہیے‘شمائل احمد خواجہ

صوبہ بھرکے پرائیویٹ ہسپتالوں میں سے ایک آدھ ہسپتال کو چھوڑ کر باقی کسی پرائیویٹ ہسپتال سے صوبائی حکومت کو ڈینگی بارے مطلوبہ ڈیٹا باقاعدگی کیساتھ رپورٹ نہیں کیا جا رہا ،ڈیٹا کے بغیر ڈینگی کے پھیلاؤ کی ممکنہ صورتحال بارے درست معلومات سامنے نہ آئیں تو مقابلہ کرنے کیلئے درست حکمت عملی وضع کرنا بھی ممکن نہیں ہوگا‘ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب

بدھ 27 جولائی 2016 19:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جولائی ۔2016ء ) ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے پنجاب میں اس سال ڈینگی بخار پھیلنے کے خدشات کے حوالے سے ’’ ہائی رسک‘‘ اضلاع راولپنڈی ،گوجرانوالہ ، شیخو پورہ ، فیصل آباد اور ملتان میں ڈینگی مچھر مارنے والے موثر کیمیکل ’’ڈیلٹا میتھرین 5 فیصد‘‘بڑی مقدار میں فوری پہنچانے کا حکم دیا ہے تاکہ پانچوں اضلاع کی ضلعی حکومتوں کے توسط سے اس مچھر مار دوائی کا گھروں کے اندر سپرے شروع کیا جا سکے -انہوں نے یہ ہدایات سول سیکرٹریٹ لاہور میں ڈینگی پری وینشن اینڈ کنٹرول مانیٹرنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں -اجلاس میں ویڈیو لنک پر راولپنڈی ،گوجرانوالہ ، شیخو پورہ ، فیصل آباد اور ملتان کے کمشنر ز اور ڈی سی اوز جوابدہی کے لئے موجود تھے جبکہ صوبائی سیکرٹری امپلی ٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن فراست اقبال ، سیکرٹری ماحولیات اقبال محمد چوہان سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ محترمہ سارہ اسلم ، سپیشل سیکرٹری سکولز ایجوکیشن عمران سکندر بلوچ ،ایڈیشنل سیکرٹری فنانس عبدالصمد،ایڈیشنل سیکرٹری اوقاف محمد شفیق احمد ، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر سلمان شاہد ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈینگی کنٹرول پروگرام ڈاکٹر فیاض بٹ اور انچارج چیف منسٹر ڈینگی ریسرچ سیل پروفیسر ڈاکٹر وسیم اکرم کے علاوہ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان اجلاس میں موجود تھے -ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے اجلاس کے دوران ویڈیو لنک کانفرنس کے ذریعے پانچوں کمشنرز اور ڈی سی اوز سے ان کے متعلقہ اضلاع میں ڈینگی مچھر کے لاروے کی تلفی اور گھروں کے اندر صفائی ستھرائی کی چیکنگ کے علاوہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے کھلی جگہوں پر کھڑے ہونے والے پانی کی نکاسی کے انتظامات اور ہر ضلع کے ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کے شبہ میں لائے گئے مریضوں سے متعلق ڈیٹا کے بارے میں تازہ ترین حقائق سے آگاہی حاصل کی اور انتظامیہ کی ڈینگی کنٹرول سے متعلق سرگرمیوں کو سراہا-ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اس موقع پر کہا کہ ہسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں تعینات کئے گئے ڈاکٹرز او پیرامیڈکس کو اس کام کے لئے خصوصی طو رپر تربیت یافتہ ہونا چاہیے-انہوں نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا کہ صوبہ بھرکیپرائیویٹ ہسپتالوں میں سے ایک آدھ ہسپتال کو چھوڑ کر باقی کسی پرائیویٹ ہسپتال سے صوبائی حکومت کو ڈینگی کے حوالے سے مطلوبہ ڈیٹا باقاعدگی کے ساتھ رپورٹ نہیں کیا جا رہا -اس ڈیٹا کے بغیر ڈینگی کے پھیلاؤ کی ممکنہ صورتحال کے بارے میں درست معلومات سامنے نہ آئیں تو اس کا مقابلہ کرنے کے لئے درست حکمت عملی وضع کرنا بھی ممکن نہیں ہوگا-انہوں نے ہدایت کی کہ صوبہ بھر کے پرائیویٹ ہسپتال بھی سول سیکرٹریٹ لاہور میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی طرف سے قائم کئے گئے ’’ ڈینگی ڈیش بورڈ‘‘ کو ہر حالت میں اپنا ڈیٹا رپورٹ کریں-انہوں نے کہا کہ اس وقت کی گئی محنت آنے والے دنوں میں ڈینگی پر موثر کنٹرول میں بہت معاون ثابت ہو گی-ڈینگی وائرس کا 90 فیصد پھیلاؤ گھروں کے اندر پانی ڈھانپے بغیر رکھنے اور گھر کے کونوں کھدروں کی صفائی کا اہتمام نہ کرنے کے باعث ہوتا ہے -ڈینگی وائرس پھیلانے والا مچھر دو سو فٹ سے زیادہ فاصلے تک پرواز کرنے کی طاقت ہی نہیں رکھتا -اسی لئے ڈینگی مچھر کو ہاؤس فلائی کی طرح ’’ گھر کا مچھر ‘‘ بھی کہا جاتا ہے -وقت آ گیا ہے کہ ٹاؤن میونسپل کمیٹیوں کے اہلکار اپنی مشینری ساتھ لے کر ہر اس گھر میں پہنچیں اور ڈیلٹا میتھرین کا ہفتہ وار سپرے لازمی کریں جس گھر کے مالکان ڈینگی سے اپنے آپ کو بچانے میں دلچسپی رکھتے ہیں -اس سلسلہ میں ٹی ایم اے سے رجوع کرنے والے ہر گھر میں لازمی سپرے بلا معاوضہ کرنا حکومت کی اہم ذمہ داری ہے -شمائل احمد خواجہ نیٹاؤن کی سطح پر ایمرجنسی ریسپانس میٹنگز کے انعقاد کو ایک سود مند سرگرمی قرار دیتے ہوئے ہدایات دیں کہ یہ اجلاس 3-00 بجے سہہ پہر کے بعد ہر ٹاؤن میں منعقد کئے جائیں تاکہ متعلقہ عملہ سارا دن محض اجلاس میں شرکت کے بہانے اپنے اصل کام یعنی ڈینگی سرویلنس سے کوتاہی کا مرتکب نہ ہو بلکہ اپنا کام کرنے کے بعد اجلاس میں آ کر اپنی کارکردگی رپورٹ کرے-

متعلقہ عنوان :