پاکستان میں ڈیڑہ کروڑ افراد ہیپاٹائٹس اور جگر کے دیگر امراض میں مبتلا ہیں‘ ڈاکٹر محمد افضل میو

برائلر غیر معیاری کھانے اور آلودہ پانی کا استعمال ہیپاٹائٹس کا باعث ہے ‘ مجلس مذاکراہ میں گفتگو

بدھ 27 جولائی 2016 18:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جولائی ۔2016ء ) عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق دُنیا بھر میں 50 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس اور جگر کے دیگر امراض میں مبتلا ہیں جبکہ ہر سال 15 لاکھ افراد اس موذی مرض سے ہلاک ہو جاتے ہیں، قومی آبادی کا 3فیصد حصہ ہیپاٹائٹس بی اور7فیصد سی کا شکار ہے، ہیپاٹائٹس اے اور سی غیر معیاری کھانوں اور آلودہ پانی سے پھیلتے ہیں جبکہ بی وائرس سے پھیلتا ہے جس سے بچاؤ کی ویکسین دستیاب ہے لیکن ہیپاٹائٹس سی سے قبل از وقت بچاؤ کی ویکسین دستیاب نہیں، ہیپاٹائٹس دراصل ایسی سوزش کا نام ہے جو خلیات تباہ کر دیتی ہے اور نظام ہضم کو بُری طرح متاثر کرتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار میڈیکل آکوپنکچر ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئر مین ڈاکٹر محمد محسن، ڈاکٹر عامر داؤد، ڈاکٹر رمضان ہاشمی، ڈاکٹر محمد افضل میو، ڈاکٹر علی محمد بلال، ڈاکٹر انعم ہاجرہ، او ڈاکٹر صومیہ داؤدنے میڈیکل آکو پنکچر ایسوسی ایشن پاکستان کے زیر اہتمام ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پرمنعقدہ ایک مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا بعض اوقات پیٹ میں پانی بھر جاتا ہے جو انتہائی خطرناک صورت میں ہوتا ہے۔ دُنیا کا بارہواں شخص اس موذی مرض کا شکار ہے جبکہ پاکسان میں ڈیڑھ کروڑ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ طب یونانی طریقہ علاج میں ہیپاٹائٹس کی تمام اقسام کا کامیاب علاج موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :