نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بدعنوانی سے پاک ملک بنانے کیلئے پرعزم ہے، نیب کے پراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی مجموعی طور پر بہت اچھی ہے

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں اجلاس سے خطاب

بدھ 27 جولائی 2016 18:01

اسلام آباد ۔ 27 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 جولائی ۔2016ء) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بدعنوانی سے پاک ملک بنانے کیلئے پرعزم ہے، نیب کے پراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی مجموعی طور پر بہت اچھی ہے اور اس میں گذشتہ برسوں کی نسبت نمایاں بہتری آئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں نیب کے پراسیکیوشن ڈویژن کی دوسری سہ ماہی یکم اپریل تا جون 2016ء تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن ڈویژن نیب کا اہم ڈویژن ہے جو کہ متعلقہ احتساب عدالتوں، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب کے مقدمات کی پیروی اور نیب کے تمام علاقائی بیوروز اور آپریشن ڈویژن کو قانون اور قواعد و ضوابط کے مطابق انکوائریاں اور انوسٹی گیشن کرنے میں قانونی رائے اور قانونی معاونت فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی قیادت میں پراسیکیوشن ڈویژن کو تجربہ کار اور پڑھے لکھے مشیر اور سپیشل پراسیکیوٹرز تعینات کرکے بہتر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل مشاورت اور مناسب مانیٹرنگ کے ذریعے پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی بہتر بنائی گئی ہے۔ انہوں نے پراسکیویشن ڈویژن کی کارکردگی کا تجزیہ پیش کیا اور کہا کہ 2016ء کی دوسری سہ ماہی کے اعداد و شمار سے پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی میں نمایاں بہتری ظاہر ہوتی ہے۔

احتساب عدالتوں میں ٹرائل کی شرح 76 فیصد، ہائیکورٹس میں اپیل کی شرح 64.9 فیصد، ہائی کورٹس میں رٹ پٹشن کی شرح 75 فیصد، سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر التواء آئینی درخواستوں کی شرح 69 فیصد جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیلوں کی شرح 66.6 فیصد ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 2016ء کے چھ ماہ کے دوارن ٹرائل کورٹس میں سزا کی شرح 77.7 فیصد ہے جس میں 35 فیصد ملزموں کو سزا اور 10 کی بریت شامل ہے۔

گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے دوران یہ شرح 36.8 فیصد تھی جس میں21 ملزموں کو سزا اور 36 کی بریت شامل تھی۔ موجودہ شرح گذشتہ چھ سال کے اعداد و شمار سے کہیں بہتر ہے جو کہ اوسطاً 43.7 فیصد تھی۔ سزا پانے والے ملزموں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ چھ سال کے دوران اوسطاً 26 ملزموں کو سزا دی گئی جبکہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران اوسطاً 35 مقدمات میں سزا دی گئی ہے جو کہ 152.1 فیصد زیادہ ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بدعنوانی سے پاک ملک بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے پراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی مجموعی طور پر بہت اچھی ہے اور اس میں گذشتہ برسوں کی نسبت نمایاں بہتری آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :