جدہ: 21سالہ سعودی لڑکی چار سال پنجرے میں قید رہنے کے بعد آزاد

بدھ 27 جولائی 2016 17:41

جدہ: 21سالہ سعودی لڑکی چار سال  پنجرے میں قید رہنے کے بعد آزاد

جدہ: (اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جولائی 2016ء): برطانیہ نزاد سعودی لڑکی آمینہ الجیفری نے کہا ہے کہ اس کے والد نے اسے چار سال تک پنجرے میں قید رکھا ۔ اسے کھانے کو بھی بہت کم دیا جاتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق آمینہ الجیفری جو کہ برطانیہ میں پیدا ہو ئی تھی ۔ لیکن 16سال کی عمر میں اس کا سعودی باپ نے اسے واپس سعودی عرب لے آیا ۔ جہاں پر اس نے لڑکی کو یورپ کی یادیں ذہن سے نکالنے کے لیئے سختی کرنا شروع کر دی اور اسے ایک پنجرے میں بند کر دیا۔

(جاری ہے)

لڑکی کے والد نے اس کی زبردستی شادی کروانے کی کوشش بھی کی تھی۔ سعودی عدالت نے لڑکی کے والد سے کہا ہے کہ وہ پیر کے روز بیٹی کو برطانوی سفارت خانے لے کر جائے تا کہ لڑکی کے وکیل اس سے اکیلے میں گفت و شنید کر سکیں ۔ لیکن سعودی لڑکی کے والد نے کہا ہے کہ اگر یہ یقین دلا دیں کے وہ اسے پناہ نہیں دیں گے ۔ تب تک وہ اسے برطانوی سفارت خانے نہیں لے کے جائے گا۔ واضع رہے کہ آمینہ الجیفری
سعودی عرب اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھتی ہے۔