تحفظ پاکستان ایکٹ میں توسیع نہ ہونے پر پنجاب میں بنائی گئی خصوصی عدالتیں ختم ہو گئیں

لاہور کی خصوصی عدالت کے جج نے چارج چھوڑ کر لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ کر دی‘ہور میں 12‘ملتان11روالپنڈی 2کیس زیر التواء ہیں سخت قانون میں توسیع کا کوئی امکان نہیں مگر توسیع نہ ہونے کی وجہ ماروائے عدالتیں واقعات ہوں گے‘ایس ایم ظفر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت عدالتوں کی مدت میں توسیع ضروری ہے ورنہ معاملات مزید خراب ہوں گے‘اعظم نذیر تارڑ ایڈ وکیٹ

بدھ 27 جولائی 2016 17:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) تحفظ پاکستان ایکٹ میں توسیع نہ ہونے پر پنجاب میں بنائی گئی خصوصی عدالتیں ختم ہو گئیں جبکہ لاہور کی خصوصی عدالت کے جج نے چارج چھوڑ کر لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق15جولائی2014کو تحفظ پاکستان ایکٹ کی منظوری کے بعد لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بنائی جانیوالی خصوصی عدالتیں مذکورہ قانون میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے ختم ہو گئیں جسکے بعد لاہور میں قائم خصوصی عدالت کے جج اعجازالحسن نے اپنا چارج چھوڑ کر لاہور ہا ئیکورٹ میں رپورٹ کر دی ہے جبکہ ان عدالتوں میں لاہور میں 12‘ملتان11روالپنڈی 2کیس زیر التواء ہیں جبکہ اس حوالے سے ماہر قانون دان ایس ایم ظفر نے کہا کہ کچھ لوگ تحفظ پاکستان قانون کے خلاف ہے اس لیے اس سخت قانون میں توسیع کا کوئی امکان نہیں مگر توسیع نہ ہونے کی وجہ ماروائے عدالتیں واقعات ہوں گے پاکستان بار کونسل کے رکن اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت عدالتوں کی مدت میں توسیع ضروری ہے ورنہ معاملات مزید خراب ہوں گے ۔