آڈٹ کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، آڈٹ رپورٹوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی اور اس پر کاروائی سے کرپشن کی لعنت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے،مستقبل میں آڈٹ کے نظام کو زیادہ موٴثر بنانے ،عوام کے پیسے کامنصفانہ استعمال اور بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے آڈٹ حکام جدید ذرائع استعمال کریں

صدر ممنون حسین کی آڈیٹر جنر ل آف پاکستان رانا اسد امین سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 27 جولائی 2016 16:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جولائی ۔2016ء) صدر ممنون حسین نے آڈیٹر جنرل کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ مزید بہتر نتائج کے لیے آڈٹ کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہارآڈیٹر جنر ل آف پاکستان رانا اسد امین سے ایوان صدر میں گفتگو کے دوران کہی۔ اس موقع پر آڈیٹر جنرل نے صدر مملکت کو اپنی سالانہ رپورٹ بھی پیش کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ سرکاری شعبوں میں فنڈز کی شفافیت اور احتساب کے منصفانہ نظام کے لیے آڈٹ کے نظام میں بہتری ضروری ہے۔ صدر مملکت نے آڈیٹر جنرل کے دفتر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نے اربوں روپے کی وصولی کی ہے جو خوش آئند ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آڈٹ رپورٹوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی اور اس پر کاروائی سے کرپشن کی لعنت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے اس امید کا ذکر کیا کہ مستقبل میں آڈٹ کے نظام کو زیادہ موٴثر بنانے ،عوام کے پیسے کامنصفانہ استعمال اور بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے آڈٹ حکام جدید ذرائع استعمال کریں تاکہ کرپشن کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔ آڈیٹر جنرل نیاس موقع پرسالانہ رپورٹ کے نمایاں پہلووٴں کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ اس سلسلے میں میرٹ کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے جس کیبہتر نتائج نکل رہے ہیں۔