کراچی میں ٹارگٹ کلرز کو جنوبی افریقہ ، تھائی لینڈ اور برطانیہ سے فنڈنگ جاری ہے۔ شہرمیں7950 آپریشنز کیے گئے، گرفتار افراد میں 1236 دہشتگرد،848 ٹارگٹ کلرز، 403 بھتہ خوراور 143 اغوا کار تھے ۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو رینجرز حکام کی بریفنگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 جولائی 2016 16:34

کراچی میں ٹارگٹ کلرز کو جنوبی افریقہ ، تھائی لینڈ اور برطانیہ سے فنڈنگ ..

کراچی (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27جولائی۔2016ء) کراچی میں ٹارگٹ کلرز کو جنوبی افریقہ ، تھائی لینڈ اور برطانیہ سے فنڈنگ جاری ہے۔کراچی میں 7950 آپریشنز کیے گئے، گرفتار افراد میں 1236 دہشتگرد،848 ٹارگٹ کلرز، 403 بھتہ خوراور 143 اغوا کار تھے،حیدر آباد سے 12 ایسے افراد گرفتار کیے جو رینجرز کی وردی پہن کر آپریشن کر رہے تھے۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں رینجرز حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 2013 کے بعد سے اب تک 7950 آپریشن کیے گیے۔ 6361 افراد کو پولیس، 221 کو ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے حوالے کیا گیا۔ گرفتار افراد میں سے 1158 کو بغیر ایف آئی آر کے رہا کر دیا گیا۔ 1313 افراد نے ضمانت حاصل کی جبکہ 188 کو سزا ہوئی۔گرفتار افراد میں 1236 دہشتگرد ، 848 ٹارگٹ کلرز، 403 بھتہ خور اور 143 اغوا کار تھے۔

(جاری ہے)

گرفتار ٹارگٹ کلرز نے 7 ہزار 224 افراد کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا۔ایم کیو ایم کیخلاف 1313، پیپلزامن کمیٹی کیخلاف 1035 آپریشن ہوئے، عوامی نیشنل پارٹی کے خلاف 28 آپریشن کیے گئے، اندرون سندھ کارروائیوں میں 478 افراد کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا۔جبکہ کراچی آپریشن کے باعث دہشتگردی میں 80 فیصد ، ٹارگٹ کلنگ میں 75 فیصد کمی ہوئی ، بھتہ خوری سے 85 فیصد اور اغوا کی وارداتوں میں 83 فیصد کمی ہوئی۔ کراچی آپریشن 8 ہزار کے قریب افراد کو گرفتار کیا گیا ، رینجرز حکام کا تھا کہ ان میں سے 1236 دہشتگردی 848 ٹارگٹ کلرز تھے، ان ملزمان نے 7 ہزار 224 افراد کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا۔