بھارتی ریاست مدھیہ پریش میں گائے کا گوشت رکھنے کی افواہ پر ہندو انتہاپسندوں کا 2 مسلمان خواتین پر وحشیانہ تشدد‘معائنہ کروانے پر گوشت بھینس کا نکلا‘پولیس کا مقدمہ درج کرنے اور گرفتاریوں سے گریز

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 جولائی 2016 15:04

بھارتی ریاست مدھیہ پریش میں گائے کا گوشت رکھنے کی افواہ پر ہندو انتہاپسندوں ..

مدھیہ پردیش(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27جولائی۔2016ء) بھارتی ریاست مدھیہ پریش میں گائے کا گوشت بیچنے کی افواہ پر ہندووں کے ایک مشتعل گروہ نے 2 مسلمان خواتین پر تشدد کرکے انہیں زخمی کردیا۔پولیس حسب معمول خاموش تماشائی بنی رہی جبکہ ارد گرد موجود لوگ اپنے اپنے موبائل فون پر اس پرتشدد کارروائی کی ویڈیو بنانے میں مصروف رہے اور دونوں مسلمان خواتین مشتعل گروہ کے مکے اور لاتیں کھاتی رہیں۔

بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے علاقے منڈسور میں پولیس کو اطلاع ملی کہ 2 مسلمان خواتین گائے کا گوشت لے کر ٹرین کے ذریعے فروخت کرنے کے لیے جارہی ہیں۔پولیس ان خواتین کو گرفتار کرنے پہنچی تو ریلوے اسٹیشن پر موجود افراد کو بھی معلوم ہوگیا کہ یہ دونوں خواتین گائے کا گوشت لے کر جارہی تھیں جس پر وہ مشتعل ہوگئے اور خواتین کو گھیرے میں لے کر ان پر تشدد شروع کردیا۔

(جاری ہے)

پولیس نے خواتین کو بچانے کی کوشش کی لیکن اس واقعے کی منظرعام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مشتعل افراد 'گاو ماتا کی جے' کا نعرہ لگاتے ہوئے خواتین پر لاتیں اور مکے برسا رہے تھے۔بالآخر پولیس خواتین کو ہجوم سے بچاکر لے جانے میں کامیاب ہوگئی، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان خواتین کے قبضے سے 30 کلو گوشت برآمد ہوا۔پولیس نے بتایا کہ گوشت کا معائنہ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ گوشت گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا تھا لیکن پھر بھی ان خواتین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا کیوں کہ ان کے پاس گوشت فروخت کرنے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔

دوسری جانب ریلوے اسٹیشن پر خواتین پر تشدد کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی ان میں سے کسی کو گرفتار کیا گیا۔ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ بھوپیندرا سنگھ کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے اور اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔واضح رہے کہ ہندوستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ برس بھی اتر پردیش کے ضلع دادری میں 50 سالہ محمد اخلاق کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر تشدد کرکے ہلاک جبکہ ان کے 22 سالہ بیٹے کو شدید زخمی کردیا گیا تھا-بعد ازاں فرانزک ٹیسٹ کے بعد انکشاف ہوا تھا کہ محمد اخلاق نے اپنے فریج میں گائے نہیں بلکہ بکرے کا گوشت رکھا ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :