امریکا نے پاکستان کو بحرانی صورت حال میں نظر انداز کیا

افغانستان میں امریکی مشن پاکستان کے تعاون کے بغیر مکمل کرنا مشکل ہے۔ افغا ن جنگ میں آج بھی 2001 والی پوزیشن پر کھڑے ہیں:سینٹرجان مکین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 جولائی 2016 14:37

امریکا نے پاکستان کو بحرانی صورت حال میں نظر انداز کیا

لندن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27جولائی۔2016ء) امریکاکی آرمڈ سروسز سے متعلق سینیٹ کمیٹی کے چیئرمین جان مکین نے تسلیم کیاہے کہ امریکا نے پاکستان کو بحرانی صورت حال میں نظر انداز کیااورافغانستان میں امریکی مشن پاکستان کے تعاون کے بغیر حیران کن حدسے بھی زیادہ مشکل ہے۔امریکی سینیٹر نے یہ بات برطانوی اخبارمیں لکھے گئے مضمون میں کہی۔

سینیٹرجان مکین کاکہناتھاکہ پاکستان کے لئے امریکی امداد کی حدود اور دفاعی سازوسامان کےلئے سبسڈی کی منظور ی میں کانگریس کی ہچکچاہٹ نے دونوں حکومتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ طویل عرصے تک امریکہ نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو افغانستان کے تناظر میں دیکھا ہے۔حقیقی ترقی کے حصول کے لئے امریکا کو پاکستان کے استحکام اور معاشی ترقی کے لئے اپنا پائیدار عزم واضح کرنا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

4 جولائی کو افغانستان اور پاکستان کا دورہ کرنےوالے سینیٹرمکین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی مشن آج بھی ویسا ہی ہے جیسا 2001 میں تھااوریہ بھی کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف امریکی مشن پاکستان کے تعاون کے بغیر مشکل ہے۔ اسی طرح امریکہ اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے اسٹریٹجک تعاون بھی انتہائی ضروری ہے۔جان مک کین لکھتے ہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت پاکستانی راہنماﺅں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا عزم کا کیا ہے۔

سینیٹرجان مکین نے لکھا کہ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کے سبب اب یہ علاقے موت کی مارکیٹ نہیں رہے۔ اگرچہ اس آپریشن سے ہر پناہ گاہ ختم نہیں ہوئی اور نہ ہر دہشت گرد پکڑا گیا، اس کے لئے سالوں کی ضرورت ہوگی لیکن اس سے ملک کی سیکورٹی صورت حال بہتر ہو گئی۔انہوں نے زوردیاکہ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر کے ان شکوک کو ختم کرے جو خطے میں بھارت،افغانستان اور امریکی فورسز کو نشانہ بنانے سے متعلق ہیں۔ پاکستان پائے گا کہ امریکی اس جنگ میں مدد اور ایک پائیدار اسٹریٹجک شراکت داری کو تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :