پنجاب میں بچوں کی اغواء کی واردتوں کیخلاف تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع

بدھ 27 جولائی 2016 14:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جولائی ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب میں بچوں کی اغواء کی واردتوں کے خلاف تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی ۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا کی طرف سے جمع کروائی گئی تحریک التوائے کار کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں 6 ماہ کے دوران 312جبکہ پنجاب بھر میں 652 بچے اغوا ہوئے، بچوں کی بازیابی کے لیے پولیس تاحال خاموش ہے۔

ذرائع کے مطابق لاہور اور صوبے بھر میں آئے روز بچوں کے اغوا کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کو خفیہ اداروں سے موصول ہونے والی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ جنوری 2016سے اب تک پنجاب بھر میں652 بچے اغوا اور لاپتہ ہوئے۔

(جاری ہے)

سرکاری رپورٹ کے مطابق اب تک پنجاب کے مختلف اضلاع سے اغوا ہونے والے بچوں میں لاہور سر فہرست ہے، جہاں سے 312بچے اغوا اور لاپتہ ہوئے، راولپنڈی سے 62، فیصل آباد 27، ملتان 25، سرگودھا 24، شیخوپورہ بارہ، ننکانہ صاحب 11 اور قصور سے9 بچے اغوا ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ سے بارہ ،نارووال سے ایک اور گجرات سے بھی ایک بچہ اغوا ہوا۔ اسی طرح اٹک سے دو، جہلم سے گیارہ، چکوال سے 1، خوشاب سے9، میانوالی اور بھکرسے 1بچہ اغوا ہوا۔ جھنگ میں9، ٹوبہ ٹیک سنگھ 5 اور چنیوٹ میں2بچے اغوا اور لاپتہ ہیں۔ اسی طرح لودھراں 7، خانیوال6، وہاڑی 8، ساہیوال 8،پاکپتن 8، ڈی جی خان 4، راجن پور 3، مظفرگڑھ 14، لیہ 9،بہاولپور 8،بہاولنگر 13اوررحیم یار خان سے 9بچے اغوا اور لاپتہ ہیں۔ اغوا اور لاپتہ ہونے والے بچوں کی بازیابی کے لئے پنجاب اور لاہور پولیس خاموش ہے۔