جج صاحب میرے ہمسایوں کو چٹ پٹے کھانے پکانے سےروکا جائے۔خاتون نے عدالت میں مقدمہ کر دیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 27 جولائی 2016 01:22

جج صاحب میرے ہمسایوں کو چٹ پٹے کھانے پکانے سےروکا جائے۔خاتون نے عدالت ..

ایک عورت نے مقدمے میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کے ہمسایوں کو چٹ پٹے کھانے پکانے سے روکا جائے۔
جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی جوانا لوئیس کریڈلن کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرچوں کی وجہ سے اس کا سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، جس کے لیے اسے ہرجانہ بھی ادا کیا جائے۔
جوانا کا کہنا ہےکہ جب بھی اس کے ہمسایے چٹ پٹی چیز پکاتے ہیں اس کے گھر میں 8 گھنٹے تک مرچوں کی بو رہتی ہے، جس پر وہ اب لندن ہائی کورٹ میں اپنےہمسایوں کےخلاف مقدمہ کر رہی ہے۔


اپنے مقدمے میں اس کا کہنا ہے کہ وہ40سال سے وکٹورین طرز کےگھر میں رہتی ہے، جسے اب فلیٹس میں بدل دیا گیاہےتاہم 3 سال ہوئے، جب سے اس کی اوپر ی منزل پر نئے ہمسائے آئے ہیں، جس سے اس کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔جوانا کا کہنا ہے کہ چٹ پٹے کھانوں کی تیاری کے دوران آنے والی بو کو اینٹی سوشل رویہ قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)


مس جوانا کا کہنا ہے کہ اس کےہمسایوں کےبنائے چٹ پٹے کھانوں کی بو کی وجہ سے وہ سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو گئی ہے اور اس کی زندگی جہنم بن گئی ہے۔


جوانا اپنے مالک مکان، جو اس کے ہمسائے کا مالک مکان بھی ہے، پر مقدمہ کر رہی ہے۔ اس کا کہنا ہےکہ عدالت مالک مکان کو کوئی ایکشن لینے پر مجبور کرے۔مس جوانا کا کہنا ہے کہ اس کے مالک مکان نے اس کی مدد کی قانونی اپیل کو نظر انداز کر دیا، مالک مکان نے کرایے دار کا خیال رکھنے کا فرض بھی نہیں نبھایا۔
مس جوانا اب مالک مکان اور اپنے ہمسایے دونوں سے اپنی صحت اور صحت کی خرابی کی وجہ سےہونے والے معاشی نقصان کا ازالہ چاہتی ہے۔