نئے قائد ایوان کے انتخاب میں مشکلات ،پیپلزپارٹی کا اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ

مراد علی شاہ کی پیرپگارا سے ملاقات کے بعد نائن زیرآمد متوقع ، ہدایت کے باوجود شرجیل میمن ،اویس مظفرواپس وطن نہیں لوٹے پیپلزپارٹی کے 16سے زائد ارکان کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر اسمبلی اجلاس سے غیر حاضررہنے کے خدشات سامنے آگئے

منگل 26 جولائی 2016 17:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جولائی ۔2016ء) سندھ اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے پیپلزپارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے ،جس کے بعد پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (فنکشنل) اور ایم کیو ایم سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے ۔نئے وزیراعلیٰ سندھ کے انتخاب کے لیے سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو ہوگا ۔بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بیرون ملک موجود ارکان سندھ اسمبلی کو وطن واپس پہنچنے کی ہدایت کے باوجود سابق صوبائی وزراء سید اویس مظفر اور شرجیل انعام میمن سمیت 10ارکان تاحال واپس نہیں پہنچے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے گزشتہ دنوں دبئی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور صوبے میں نیا وزیراعلیٰ لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

صوبے میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے پیپلزپارٹی کو اس وقت مشکلات کا سامنا ہے ۔سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکا ن کی تعداد 91جبکہ نئے وزیراعلی کو اعتماد کے لیے 86ووٹ کی ضرورت ہے ۔

تاہم دو سابق صوبائی وزراء سید اویس مظفر اور شرجیل انعام میمن سمیت اس وقت پیپلزپارٹی کے 10سے زائد ارکان بیرون ملک موجود ہیں ۔جبکہ ڈاکٹرذوالفقار مرزا کی جانب سے راہیں جدا کیے جانے کے بعد ان کے صاحبزادے بیرسٹر حسنین مرزا بھی پیپلزپارٹی کے امیدوار کے حق میں اپنا ووٹ استعمال نہیں کریں گے ۔تمام صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بیرون ملک میں موجود ارکان کو فوری طور پر وطن واپس پہنچنے کی ہدایت کی تھی تاہم ابھی ان ارکان کی بڑی تعداد واپس نہیں پہنچی ہے جبکہ اویس مظفر اور شرجیل انعام میمن کی فوری واپسی ناممکن نظر آرہی ہے ۔

یہ دونوں رہنما گرفتاری کے خوف سے طویل عرصے بیرون ملک موجود ہیں ۔ذرائع کے مطابق موجود صورت حال میں پیپلزپارٹی کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی تبدیلی کسی امتحان سے کم نہیں ہے اور یہ خدشہ بھی ظاہر کیاجارہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے 16سے زائد ارکان وزیراعلیٰ کے انتخاب کے وقع پر اسمبلی اجلاس سے غیر حاضر ہوسکتے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے نئے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ دلانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے ۔

اس ضمن میں ممکنہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے رابطے تیز کردیئے ہیں اور انہوں نے دبئی میں مسلم لیگ (فنکشنل) کے سربراہ پیر پگارا سے ملاقات بھی کی ہے ۔جبکہ ایم کیو ایم سے رابطے کے لیے مراد علی شاہ کی جلد نائن زیرو آمد بھی متوقع ہے ۔ مراد علی شاہ کی کوشش ہے کہ یہ دونوں جماعتیں قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پر انہیں اعتماد کا ووٹ دیں اور آگے چل کر بھی یہ مفاہمتی عمل جاری رہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مراد علی شاہ اپوزیشن جماعتوں کو اپنی حمایت پر رضامند کرلیتے ہیں تو وزیراعلیٰ کا انتخاب بآسانی عمل میں آجائے گا تاہم دوسری صورت میں پیپلزپارٹی کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی تبدیلی ایک بڑے امتحان کے طور پر سامنے آسکتی ہے ۔