راس الخیمہ:تین ماہ میں گرمی کے باعث 23 ورکر ہیٹ سٹروک کا شکار ہوئے

منگل 26 جولائی 2016 16:41

راس الخیمہ:تین ماہ میں گرمی کے باعث 23 ورکر ہیٹ سٹروک کا شکار ہوئے

راس الخیمہ: (اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26جولائی 2016ء): متحدہ عرب امارات کی گرمی کو برداشت کرنا مشکل کام ہوتا ہے ۔لیکن روزی کمانے کی غرض سے کام کرنے والے افراد کو اس گرمی میں بھی کام کرنا پڑتا ہے ۔ متحدہ عرب امارات میں تین ماہ کے لیئے ورکروں کو مڈ ڈے بریک (12بجے سے لیکر 3بجے تک ) دی جاتی ہے ۔لیکن پھر بھی متعدد ورکر گرمی سے بیمار پڑ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہیٹ سٹروک کا نشانہ بننے والے ورکروں میں بعض ایسے ہیں جو کہ ذیابیطس یا کسی اور بیماری کا شکا ر ہوتے ہیں۔اعداوشمار کے مطابق مئی سے جولائی تک 23ورکروں کو گرمی کی وجہ سے ہسپتال جانا پڑا۔ راس الخیمہ حکام نے ملازمین میں گرمی سے بچاؤ اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے بارے میں آگاہی مہم بھی چلائی تھی۔ جس کے نتیجے میں اس سال کم افراد ہیٹ سٹروک کاشکار ہوئے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ورکروں کو چاہیئے کہ وہ مڈ ڈے بریک میں آرام کریں ۔اور اسکے بعد بھی گرمی سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کر تے رہیں۔