پاکستان دنیا میں امن اور خوشحالی کے قیام کے لیے پر عزم ہے،

ہم خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں، پاکستانی قوم خودار قوم ہے اور ہم اپنی سیکورٹی سے غافل نہیں اور اس کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، کسی واحد ملک کو پسندیدہ قرار دے کر دوسروں کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھنا چاہے،بین الاقوامی پالیسوں کو غیرجانبداری انصاف اور مساوات پر مبنی ہونا چاہے، اقوام کے مابین امتیازی سلوک روا رکھ کر دنیا کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا، ایٹمی عدم پھیلاؤ اور ایٹمی سہولیات اور سٹاک کے لیے مربوط حفاظتی انتظامات کی حمایت کرتا ہے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایا ز صادق کا ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی اقتصادی اور پائیدار ترقی سے متعلق اجلاس سے خطاب

منگل 26 جولائی 2016 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جولائی ۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایا ز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا مین بالعموم اور خطے مین بالخصوص امن اور خوشحالی کے قیام کے لیے پر عزم ہے ۔ انہوں کہا کہ ہم خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں۔وہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی اقتصادی اور پائیدار ترقی کے امور سے متعلق کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک خودار قوم ہے اور ہم اپنی سیکورٹی سے غافل نہیں اور اس کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔ نیوکلیر سپلائی گروپ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سپیکر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں کسی واحد ملک کو پسندیدہ قرار دے کر دوسروں کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھنا چاہے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی پالیسوں کو غیرجانبداری انصاف اور مساوات پر مبنی ہونا چاہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام کے مابین امتیازی سلوک روا رکھ کر دنیا کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار رکھنے والا ایک ذمہ دار ملک ہے اور دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک بنانے۔ ایٹمی عدم پھیلاؤ اور ایٹمی سہولیات اور سٹاک کے لیے مربوط حفاظتی انتظامات کی حمایت کرتا ہے۔ سپیکر نے کہا کہ دنیا میں سیکورٹی کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کے دہشت گردی دنیا کے امن کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے اور پاکستا ن میں گزشتہ دو دھائیوں کے دوران 60ہزار سے زیادہ معصوم شہری اس لعنت کی وجہ سے شہید ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام دہشت گردی اور انتہاپسندی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں اور قومی اتفاق رائے سے دہشت گردی کے خلاف شروع کیے جانے والے اپریشن ضرب عضب کو نمایاں کامیاباں حاصل ہوئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کے ایشیاء کو پرامن اور جمہوری بنانے کے لیے فلسطین روگنیہ اور کشمیری عوام کی حالت زار کو نظر انداز نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری بشمول ممبر ممالک ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کو جارحیت ، ناانصافیوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارلیمنٹ محکوم اور جارحیت کا شکار لوگوں سے مکمل اظہار یکجہتی رکھتی ہے اور بین الاقوامی برادری سے اُن کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سیکورٹی کو نسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہے۔ سپیکر نے کہا کہ خطے کے ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزہے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاک چین اقتصادی راہداری کا شروع ہونے والا منصوبہ اس پالیسی کا عنصر ہے ۔ انہوں اس اعتماد کا اظہار کیا کہ CPECکا منصوبہ پاکستان مین توانائی کی قلت کے خاتمے اور چین جنوبی ایشیا ء اور وسطی ایشیاء کے ممالک کو جوڑنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں کہا کہ پاکستان خطے میں جمہوریت ، امن ، سیکورٹی اور ترقی پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں کہا کہ ہم جذبے اور مسلسل کوششوں کے ذریعے ایشائی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر لانے اور متحدہ پارلیمنٹ قائم کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔